سعودی عرب میں کرونا (کورونا) وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے عائد لاک ڈاؤن کی پابندی رمضان میں بھی جاری ہے۔
اس دوران مکہ میں صرف علما کو نماز تراویح میں ذاتی طور پر شریک ہونے کی اجازت دی گئی ہے۔
رمضان مسلمانوں کے لیے مقدس مہینہ ہے اور عام طور پر اس مہینے میں مسلمانوں کی بڑی تعداد عمرہ کی غرض سے مکہ اور مدینہ کا سفر کرتے ہیں۔
اب جب کہ کرونا وائرس کی وجہ سے سعودی عرب کے سفر پر بھی پابندی ہے تو ’وحی‘ نامی ایک ایپ نے مسلمانوں کو گھر بیٹھے مکہ جانے کا موقع فراہم کیا ہے۔
وحی ایک ورچوئل ریئلٹی فلم ہے جس کی بدولت اب دیگر مسلمان بھی اپنے گھروں میں بیٹھے بیٹھے مکہ میں خانہ کعبہ کی زیارت کر سکیں گے۔
عرب نیوز کے مطابق نو منٹ کی یہ فلم ورچوئل ریئلٹی کیمرہ رِگ استعمال کرتے ہوئے بنائی گئی ہے۔
ورچوئل ریئلٹی پر مبنی فلم بنانے کے لیے ہر سمت میں چھ کیمرے لگائے گئے۔ اس کے بعد پوسٹ پروڈکشن کے مشکل عمل میں چھ کیمروں کی فوٹیج کو ایڈٹ کر کے اسے ایک جگہ اکھٹا کیا گیا اور اس طریقے سے جوڑا گیا کہ اُسے 360 کے زاویے سے دیکھا جا سکے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سعودی فلم ڈائریکٹر الموتازالجعفری نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’ورچوئل ریئلٹی گلاسز آپ کو کسی جگہ کو دیکھنے کا مکمل تجربہ فراہم کرتی ہیں۔ آپ ہر طرف جا سکتے ہیں۔ اپنا سر اٹھائیں یا اسے دائیں جانب گھمائیں۔ ورچوئل ریئلٹی ویڈیو عام ویڈیو کے مقابلے میں آپ کو زیادہ معلومات دیتی ہیں۔‘
اس فلم کو بنانے والے تمام عملے کو سعودی حکومت کی جانب سے مدد فراہم کی گئی ہے۔
#WATCH: Muslims can digitally attend prayers inside #Makkah's Grand Mosque during #Ramadan thanks to @Wahi360 - a #VirtualReality experience @Almotaz
— Arab News (@arabnews) May 10, 2020
https://t.co/dttRlUoIPG pic.twitter.com/kVvq1KabRe
عملے کو مکہ تک رسائی، ڈرون اور ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کی اجازت دی گئی۔ وزارت ثقافت و اطلاعات کے نیو مدینہ سینٹر کے ساتھ مل کر بنائی فلم یوٹیوب پر موجود ہے، جسے اب تک ایک کروڑ 10 لاکھ سے زائد مرتبہ دیکھا جا چکا ہے۔
الجعفری نے کہا ہے کہ ’ہم اور عملے کے ارکان حیران تھے کہ صرف گذشتہ مہینے اس فلم کو 80 لاکھ سے زیادہ مرتبہ دیکھا گیا۔ ہمیں پتہ چلا کہ اس کی وجہ یقیناً کرونا وائرس کی وبا ہے۔ اس فلم کی بدولت ایسے بہت سے لوگوں کو جو مکہ میں مسجد الحرام نہیں جا سکتے وہ اسے اس ٹیکنالوجی کے ذریعے دیکھ سکتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ اُن کے خیال میں آپ ’وحی‘ کے ذریعے رمضان کے دوران گھر پر رہ کر مذہبی فرائض انجام دے سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آپ مخصوص گلاسز پہن کرمسجدالحرام کو ورچوئل ریئلٹی میں دیکھ سکتے ہیں۔ وہ لوگ جو ذاتی طور پر مسجدالحرام جاتے ہیں اُن کے لیے بھی بعض مقامات کے قریب جانا مشکل ثابت ہو سکتا ہے۔ مثال کے طور حجراسود یا طواف کا علاقہ لیکن اب آپ جب چاہیں یہاں جا سکتے ہیں۔
ایک ایسے وقت جب صحت کا عالمی بحران جاری ہے مسلمانوں کے لیے رمضان ایک نئے انداز میں آیا ہے لیکن نئی ٹیکنالوجی اور ’وحی‘ جیسی فلم کی بدولت کوئی وائرس ان کے عقیدے کے راستے میں رکاوٹ نہیں بن سکتا۔