امریکی جیل میں ایک قیدی نے اپنے سیل سے ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پر کوکنگ شو شروع کر دیا ہے۔
اس مقصد کے لیے وہ ایک عارضی گِرل استعمال کر رہے ہیں، جو انہوں نے اپنے دھاتی بیڈ سے بنائی ہے جب کہ ایک ٹوٹے ہوئے اوون سے ہاٹ پلیٹ تیار کی ہے۔
جیرن کومز اس وقت 70 سال سے زیادہ کی قید کاٹ رہے ہیں۔ انہیں 18 برس کی عمر میں قتل عمد پر سزا سنائی گئی تھی۔
ریاست کیلی فورنیا کے شہر پیراماؤنٹ سے تعلق رکھنے والے کومز کی عمر 31 برس ہے۔ وہ اپنے ٹک ٹاک چینل @blocboymomey پر کھانے بنانے کی ترکیبیں اپ لوڈ کرتے ہیں اور اب تک ان کے اکاؤنٹ کو 13 لاکھ سے زیادہ لائیکس مل چکے ہیں۔
انہوں نے اخبار 'دا ڈیلی میل' کو انٹرویو میں بتایا کہ جیل میں اپنے سیل میں کھانا بنانے کے لیے انہیں تخلیقی ہونا پڑتا ہے۔ 'میں نے ایک ہاٹ پاٹ کو توڑ کر اُس کے اندر سے پلیٹ نکال لی اور کھانا بنانے میں استعمال کرنے کے لیے بیڈ کے دھاتی حصے کو الگ کر لیا۔'
وہ ہاٹ پلیٹ کو پلگ کے ساتھ بجلی کے ساکٹ میں لگاتے ہیں، جس کے بعد اسے دھاتی بیڈ کے نیچے رکھ دیتے ہیں۔ اس طرح وہ بیڈ کی سطح کو گِرل کے طور پر استعمال کر لیتے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
کومز اپنے کھانے بنانے کے لیے صرف ڈبے میں بند خوراک استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے اب تک جو کھانے تیار کیے ہیں، ان میں بوریٹو (ایک طرح کی روٹی)، برگر اور ٹیکو (ایک طرح کا پراٹھا) شامل ہیں۔
انہوں نے اخبار کو بتایا کہ انہوں نے جیل کی کینٹین کے کھانے سے بے زار ہوکر اپنے لیے خود کھانے بنانے شروع کیے۔ 'میں نے کوکنگ کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ یہ اُس سے بہتر جو وہ ہمیں دیتے ہیں۔ ہم کینٹین سے خوراک کے پیکج لے لیتے ہیں تاکہ ہم ڈبہ بند کھانے کا آرڈر دے سکیں۔'
جیل میں رہ کر کھانا بنانا سیکھنے والے کومز نے مزید کہا کہ وہ جیل کے ساتھیوں اور دوستوں کے لیے کھانا بناتے ہیں۔ 'میں بریٹو، ٹیکو، کیسا ڈیلا، چاول، سٹرفرائی، برگر، ٹوساڈاز اور بیکن بناتا ہوں لیکن بریٹوز میری پسندیدہ ہے کیونکہ میں بڑے عرصے سے انہیں بنا رہا ہوں۔
'میں خاص موقعوں پر اپنے سیل کے ساتھیوں اور کچھ دوستوں کے لیے کھانا بناتا ہوں۔ مجھے کھانا بنانے کا شوق ہے۔ میں 18 برس کی عمر سے جیل میں ہوں جہاں میں نے تمام کھانے بنانے سیکھے۔'
کومز کے لیے کھانا بنانے کے تمام لوازمات حاصل کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بعض اوقات وہ دوسرے قیدیوں کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں تاکہ کھانوں کی ضروری اشیا دستیاب ہو سکیں۔
کومز نے کہا، 'میں کھانا بنانے کے لیے دستیاب تمام اشیا کا بہترین استعمال کرتا ہوں اور اگر میرے پاس مطلوبہ چیز نہ ہو تو میں اسے کسی دوست سے لے لیتا ہوں۔ ہم کھانے پینے کی تمام اشیا اکٹھی کر لیتے ہیں اور پھر ان سے کھانا تیا کرتے ہیں۔'
31 سالہ قیدی نے انکشاف کیا کہ انہیں توقع نہیں تھی کہ 10 لاکھ سے زیادہ لوگ ٹاک ٹاک پر اُن کی کھانا بنانے کی ویڈیوز دیکھیں گے لیکن انہیں خوشی ہے کہ وہ لوگوں کو جیل کی زندگی کے بارے میں بتا سکتے ہیں۔
'میں نہیں چاہتا کہ لوگ ہمیں اُن غلطیوں کی وجہ سے دیکھیں جو ہم نے کیں۔ لوگ دیکھیں کہ کچھ لوگوں کے لیے جیل مختلف جگہ ہوتی ہے۔
'کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ جو کچھ وہ ٹی وی پر دیکھتے اور سنتے ہیں، وہ سب تشدد کے بارے میں ہوتا ہے لیکن جو کچھ وہ نہیں دیکھتے یہ اُس سے کہیں زیادہ ہے۔ میں انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ اِن دیواروں کے پیچھے کیا ہو رہا ہے۔'
© The Independent