سعودی عرب میں اتوار کو مساجد کھلنے کے بعد ماسک پہنے عبادت گزاروں نے مساجد کا رخ کر لیا ہے۔
سعودی عرب میں دو مہینے پہلے کرونا (کورونا) وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر باجماعت نماز کو روک دیا گیا تھا لیکن اتوار کو مقدس شہر مکہ کے علاوہ یہ بندش ختم کر دی گئی ہے۔
مساجد آنے والوں کو سماجی دوری کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے کم سے کم دو میٹر کا فاصلہ رکھنا ہو گا۔ جبکہ نماز کے لیے جائے نماز اپنے ساتھ گھر سے لانی ہوگی۔ نمازیوں کے لیے لازمی قرار دیا گیا ہے کہ وہ وضو بھی گھر سے کرکے آئیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سعودی وزارت برائے اسلامی امور نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ 'مساجد کے کھلنے کے بعد عبادت گزاروں نے فرض نمازوں کے لیے مساجد کا رخ کر لیا ہے۔'
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حکام نے مساجد کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ لوگوں میں کھانے پینے کی اشیا اور مسواک تقسیم کرنے سے اجتناب کریں لیکن کچھ شکایات کے مطابق عبادت گزار ان ہدایات پر عمل نہیں کر رہے۔
سرکاری میڈیا کے مطابق سعودی عرب میں اتوار سے پروازیں بھی بحال کر دی جائیں گی۔ دوسری جانب مکہ شہر کے علاوہ 21 جون سے ملک بھر میں جاری لاک ڈاون بھی ختم کر دیا جائے گا۔
سعودی عرب میں اب تک کرونا کے 85 ہزار کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ 503 ہلاکتیں بھی واقع ہو چکی ہیں۔