برٹش ایئرویز کے ایک لندن سے پرواز بھرنے والے طیارے نے جرمنی کے شہر ڈسل ڈورف کے بجائے ’غلطی سے‘ سکاٹ لینڈ کے شہر ایڈن برگ میں لینڈنگ کر ڈالی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مسافروں کو اس بات کا علم اُس وقت ہوا، جب پائلٹ نے اعلان کیا کہ طیارہ ایڈن برگ میں لینڈ کرنے والا ہے، جو کہ ڈسل ڈروف سے500 میل (800 کلومیٹر) فاصلے پر واقع ہے۔
تاہم جب عملے کو ’غلطی‘ کا احساس ہوا تو جہاز میں دوبارہ سے ایندھن بھرا گیا اور اُس نے ڈسل ڈروف کی جانب پرواز بھری، جس نے پھر جرمنی کی سرزمین پر ساڑھے تین گھنٹے سے زائد کی تاخیر کے بعد لینڈ کیا۔
اس حوالے سے ترجمان نے بتایا، ’ہم ڈبلیو ڈی ایل ایوی ایشن کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، جنہوں نے برٹش ایئرویز کی جانب سے اس پرواز کو آپریٹ کیا، تاکہ اس بات کا تعین کیا جاسکے کہ غلط فلائٹ پلان کیوں فائل کیا گیا۔‘
طیارے میں سوار ایک مسافر سن ٹران نے ٹوئٹر پر لکھا، ’یہ ایک دلچسپ تصور ہے، میرا نہیں خیال کہ کسی نے بھی اس پراسرار سفری لاٹری کے لیے دستخط کیے ہوں گے۔‘
ایک اور مسافر صوفی کُک نے بی بی سی کو بتایا کہ ایڈن برگ میں انتظار کرنا بہت صبر آزما تھا۔
انہوں نے مزید بتایا، ’ ٹوائلٹس بند تھے اور وہاں کھانے پینے کے لیے بھی کچھ نہیں تھا جبکہ رش بھی کافی تھا۔‘