یورپی یونین کے بعد برطانیہ کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے بھی اپنے تین ائیرپورٹس سے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی پروازوں پر پابندی لگانے کا اعلان کیا ہے۔
خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق مذکورہ اتھارٹی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ برمنگھم، لندن ہیتھرو اور مانچسٹر ایئرپورٹس سے پی آئی اے کی پروازیں فوری طور پر معطل کی جا رہی ہیں۔
یاد رہے کہ یہ وہ تین ائیر پورٹس ہیں جن پر پی آئی اے کی زیادہ تر فلائٹس لینڈ کرتی ہیں۔
برطانیہ کی جانب سے یہ اعلان یورپی یونین ایئر سیفٹی ایجنسی کے اس فیصلے کے بعد آیا جس میں انہوں نے آئندہ چھ ماہ کے لیے پی آئی اے آپریشن معطل کیا ہے۔
اس حوالے سے پی آئی اے نے ٹوئٹ بھی کیا کہ یکم جولائی کو اسلام آباد سے لندن ہیتھرو جانے والی پرواز پی کے 785 اور لندن ہیتھرو سے اسلام آباد جانے والی پرواز پی کے 786 معمول کے مطابق آپریٹ کرے گی۔
قبل ازیں پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی جانب سے یہ اعلان سامنے آیا تھا کہ انہیں یورپی ممالک میں تین جولائی تک آپریٹ کرنے کی اجازت مل گئی ہے۔
یاد رہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے پی آئی اے پائلٹس کے مشکوک لائسنسوں کے بیانات کے بعد یورپی یونین ایئر سیفٹی ایجنسی نے پی آئی اے کے یورپی ممالک کے لیے فضائی آپریشن کے اجازت نامے کو چھ ماہ کے لیے معطل کر دیا تھا۔
اس معطلی کا اطلاق یکم جولائی یو ٹی سی وقت کے مطابق رات 12 بجے سے ہونا تھا، جس کے بعد پی آئی اے کی یورپ کے لیے تمام پروازیں عارضی طور پر منسوخ ہو گئی تھیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اجازت نامے کی معطلی کے بعد پی آئی اے ترجمان نے اعلان کیا تھا کہ جن مسافروں کے پاس پی آئی اے کی بکنگ ہے وہ اپنی بکنگ کو آگے کروالیں یا ریفنڈ کی سہولت حاصل کر لیں۔ بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ پی آئی اے یورپی ایئر ایجنسی کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور ان کے خدشات کو دور کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
تاہم سیکریٹری خارجہ سہیل محمود کے ہنگامی طور پر تمام یورپی ممالک کے سفیروں سے رابطےکے نتیجے میں یورپی یونین نے پی آئی اے کو یکم تا تین جولائی تک برطانیہ اور یورپ اترنے اور اوور فلائنگ کی اجازت دے دی۔
خیال رہے کہ گذشتہ دنوں پی آئی اے کےایک مسافر طیارے کو کراچی میں پیش آنے والے حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آنے کے بعد وفاقی وزیر ہوا بازی نے انکشاف کیا تھا کہ پی آئی اے کے کئی پائلٹس کے لائسنسز مشکوک ہیں۔
اس سے قبل ویت نام کے ایوی ایشن حکام نے بھی مقامی ایئر لائنز کے لیے کام کرنے والے تمام پاکستانی پائلٹس کو گراؤنڈ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
سوموار کو ویت نام کے ایوی ایشن حکام کی جانب جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ یہ فیصلہ عالمی ریگولیٹرز میں پاکستانی پائلٹس کے 'مشکوک' لائسنسز کے حوالے سے پائی جانے والی تشویش کے بعد کیا گیا۔