بھارت میں مون سون کے آغاز کے ساتھ ہی کرونا کیسز کی تعداد میں بھی ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا ہے۔
مرکزی وزارت صحت بھارت کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 22 ہزار سے زیادہ نئے کیسز اور 442 اموات رپورٹ ہوئی ہیں جو ایک روز کے دوران ریکارڈ اضافہ ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انفیکشن اور ہلاکتوں میں یہ ریکارڈ اضافہ ایسے وقت دیکھا گیا ہے جب ملک کے مغربی اور جنوبی علاقے مون سون کی شدید بارشوں کی لپیٹ میں آ گئے ہیں جس سے حکومتی پریشانیوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔
وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق ہفتے کو بھارت دنیا میں کرونا وائرس سے تیسرا سب سے زیادہ متاثرہ ملک بن گیا جہاں ساڑھے چھ لاکھ کے قریب کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے۔
مہاراشٹرا ملک کی سب سے زیادہ متاثرہ ریاست ہے جہاں ہفتے کے روز کرونا کے 6،364 نئے کیسز اور 198 ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں۔
دوسری جانب مون سون کی شدید بارشوں کے پیش نظر ممبئی میں حکام نے شہریوں کو ساحل سمندر سے دور رہنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ماہرین کا کہنا ہے کہ برسات سے شہر کے بہت سارے حصوں کے زیر آب آنے کا خطرہ ہے جو انفیکشن کی تعداد میں مزید اضافے کا سبب بن سکتا ہے اور اس سے وبا روکنے کی حکومتی کوششیں متاثر ہوں گی۔
جنوب میں تمل ناڈو بھارت کی کرونا سے دوسری سب متاثرہ ریاست ہے جہاں کیسز کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔
اس وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لئے بھارت نے مارچ میں دنیا کا سب بڑا اور سخت ترین لاک ڈاؤن ڈاؤن نافذ کیا تھا لیکن معاشی سرگرمیوں کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے حالیہ ہفتوں کے دوران اس میں مرحلہ وار نرمی کی گئی ہے۔
طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بھارت میں وبا کی پیک آنا باقی ہے جس سے ملک میں صحت کا نظام مزید دباؤ میں آجائے گا۔