یورپی یونین کی پارلیمان نے 2021 کے بعد ’ون ٹائم پلاسٹک‘ کی اشیا مثلا سٹرا، چھری کانٹے، پلیٹیں، ایئر بڈز کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
بدھ کو ہونے والی رائے شماری میں پابندی کے حق میں 560 جبکہ مخالفت میں محض 35 ووٹ پڑے۔
پابندی کا اطلاق کھانے پینے کی اشیا کی پیکنگ پر بھی ہو گا۔
آبی آلودگی اور پیٹ میں پلاسٹک کی وجہ سے وہیل مچھلیوں کی بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کے بعد یوپی یونین نے پلاسٹک آلودگی سے نمٹنے کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا تھا۔
آبی آلودگی کا 85 فیصد حصہ پلاسٹک کا ہوتا ہے۔
چین کے یورپ سے کچرا درآمد نہ کرنے کے فیصلے نے بھی پابندی میں مدد کی ہے۔
یوپی یونین کے ملکوں نے پابندی کی حمایت کی ہے لیکن اس کا نفاذ پابندی کے لیے مطلوبہ اقدامات پر ووٹنگ کے بعد ہی ممکن ہو گا۔
یورپی ملک ون ٹائم پلاسٹک پر پابندی کے لیے اپنی مرضی کے اقدامات اٹھانے میں آزاد ہوں گے۔
تاہم، ان ملکوں کے لیے ضروری ہو گا کہ وہ 2029 تک کم از کم 90 فیصد پانی کی پلاسٹک بوتلوں کو اکھٹا اور ری سائیکل کریں۔
اسی طرح تمباکو سے جڑی کمپنیاں ون ٹائم پلاسٹک کی اشیا کے بعد آلودگی کی دوسری سب سے بڑی وجہ سگریٹ فلٹز عوامی مقامات سے جمع کرنے کے اخراجات اٹھائیں گی۔
یوپی کمیشن کے نائب صدر فرانس تمرمانز نے کہا یورپ نئے اور اونچے معیار بنا رہا ہے، جس سے دوسرے ملکوں کو پیروی میں مدد ملے گی۔
گرین پیس نے پابندی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے پلاسٹک کے استعمال میں کمی کے حوالے سے یورپی ملکوں کے لیے اہداف نہ مقرر کرنے پر تنقید کی ہے۔