بی آر ٹی پشاور کی سائیکلیں سڑکوں پر کب چلیں گی؟

پاکستان میں پہلی مرتبہ سائیکل شئیرنگ کا نظام پشاور میں متعارف ہونے جا رہا ہے، جس کے تحت سمارٹ کارڈ کے ذریعے سائیکل کرائے پر لی جا سکے گی۔

پاکستان میں پہلی مرتبہ سائیکل شئیرنگ کا نظام پشاور میں متعارف ہونے جا رہا ہے، جس کے تحت اب کوئی بھی شخص سمارٹ کارڈ کے ذریعے سائیکل کرائے پر لے کر شہر کے مختلف علاقوں کا سفر کر سکےگا۔ بی آر ٹی پشاور کی اس منفرد سروس کا پہلا سٹیشن اسلامیہ کالج پشاور کے پاس مکمل ہو چکا ہے۔  

تاہم ’زو بائی سائیکل‘ کے نام سے متعارف کردہ اس سروس کا فائدہ اٹھانے کے لیے کچھ قواعد وضوابط بھی ہیں، مثلاً سائیکل کرائے پر لینے کے لیے وقت کی پابندی لازمی ہوگی اور اسی حساب سے پیسوں کا اندراج مشین میں کیا جائے گا۔

سائیکل میں کسی قسم کا مسئلہ یا خرابی پیش آنے کی صورت میں متعلقہ دفتر سے رجوع کرکے انہیں خبردار کیا جائے گا۔  یہ سائیکلیں پشاور کی مرکزی شاہراہوں پر ٹریفک قوانین کے مطابق چلائی جائیں گی ناکہ بی آر ٹی شاہراہ پر۔

اس سہولت کی باگ ڈور سنبھالنے والے ادارے ٹرانس پشاور کے اشفاق رؤف نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا ’چونکہ یہ منصوبہ ابھی پاکستان میں نیا ہے لہٰذا یہ ایک طرح کا تجرباتی مرحلہ ہوگا، جس میں وقت کے ساتھ ساتھ مشکلات اور مسائل کی نشاندہی کرکے اس کا حل نکالا جائے گا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے مزید بتایا کہ ’پورے پشاور میں 32 شئیرنگ سٹیشن بنیں گے جس کے لیے 360 بائی سائیکلز لائی جائیں گی۔پہلا سٹیشن اسلامیہ کالج تا حیات آباد تک ہے لیکن ان سائیکلوں کو کسی بھی دوسرے علاقے لے جاکر نزدیک ترین سٹیشن پر پارک کیا جا سکتا ہے ۔‘

ٹرانس پشاور دفتر کے مطابق اس کے کرائے کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا۔تاہم انہوں نے افتتاح کے حوالے سے بتایا کہ عوام کو اب زیادہ  دیر انتظار نہیں کرنا پڑے گاکیونکہ بی آر ٹی کا  ٹیسٹ رن شروع ہو چکا ہے۔

زو بائی سائیکل کی خاصیت یہ ہے کہ اس کی ساخت اس طرح کی ہے کہ خواتین اسے باآسانی چلا سکتی ہیں۔ سائیکل شئیرنگ کا آئیڈیا اگرچہ مغربی ملکوں میں کافی پرانا ہو چکا ہے لیکن پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک میں یہ ایک نیا تصور ہے لہٰذا اسے تبھی  کامیاب سمجھا جائے گا جب پاکستانی عوام بھی اس کا استعمال مغربی معاشروں کی طرح  کریں گے اور یہ ثابت  کریں گے کہ  اس سہولت سے ان کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا