پاکستان میں تعینات سویڈن کی سفیر نے رکشہ چلانے کا لائسنس حاصل کر لیا۔
سویڈن کی وزارت خارجہ کی جانب سے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر کی گئی ایک پوسٹ کے مطابق انگریڈ جوہانس سن جو کہ پاکستان میں موجود سویڈش ایمبیسی میں سفیر ہیں، انہوں نے فیمینسٹ خارجہ پالیسی کے فروغ کے لیے یہ لائسنس حاصل کیا ہے۔
ان کی جانب سے حال ہی میں پاکستان میں رکشہ چلانے کا لائسنس لیا گیا ہے جو کہ پاکستان میں خواتین کے حوالے سے ایک خلاف معمول بات ہے۔
انہیں اس لائسنس کے لیے ٹیسٹ دینے میں دو سال کا عرصہ لگا۔
پاکستان میں لائسنس جاری کرنے کے مجاز پولیس حکام کو انگریڈ جوہانس سن کی جانب سے کی جانے والی ان کوششوں سے پریشانی لاحق رہی اور ان کی جانب مختلف طریقوں سے انہیں ایسا کرنے سے روکنے کی کوشش کی گئی لیکن انگریڈ جوہانس سن نے ہار نہیں مانی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
لاہور میں دیے جانے والے ٹیسٹ کے دوران جب انگریڈ جوہانس سن نے سڑک پر موجود رکاوٹوں کو مہارت سے پار کیا تو ایک پولیس کے سربراہ نے حیرت زدہ لیکن پر مسرت انداز میں کہا 'میڈم آپ ڈرائیو کرنا جانتی ہیں!'
پاکستان میں موجود سویڈن کا سفارت خانہ خواتین میں گاڑی اور موٹر بائیک کی ڈرائیونگ سیکھنے کے رجحان کو فروغ دینے والی فاؤنڈیشن وومین آن ویلز کے ساتھ کام کر رہا ہے۔
اس کا مقصد خواتین کو اپنی گاڑی خریدنے کے قابل بنانا ہے۔ وومین آن ویلز کی جانب سے مختلف سرگرمیوں کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ انگریڈ جوہانس سن بھی ان سرگرمیوں میں اپنی بائیک پر شامل ہوتی ہیں۔