دھوپ کنارے کے بعد تنہائیاں اور آہٹ کی بھی عربی ڈبنگ ہو گی

گذشتہ سال اس وقت پاکستان کے وزیر اطلاعات کے عہدے پر موجود وزیر فواد چوہدری نے اپنے سعودی عرب کے دورے کے دوران اعلان کیا تھا کہ پاکستان جلد ہی سعودی عرب کو اپنے معروف ڈرامے برآمد کرے گا۔

(عرب نیوز)

پاکستان کے معروف ڈرامے دھوپ کنارے کی کامیاب عربی ڈبنگ کے بعد اگلے مرحلے میں دو اور پاکستانی ڈراموں تنہائیاں اور آہٹ کی عربی ڈبنگ کی جائے گی۔

اس پروجیکٹ کی نگرانی کرنے والی مترجم ڈاکٹر لبنی فرح کا کہنا ہے کہ یہ ڈبنگز ریاض اور اسلام آباد کے درمیان ثقافتی اشتراک کو فروغ دینے کے پروگرام کے تحت کی جائیں گی۔

گذشتہ سال اس وقت پاکستان کے وزیر اطلاعات کے عہدے پر موجود وزیر فواد چوہدری نے اپنے سعودی عرب کے دورے کے دوران اعلان کیا تھا کہ پاکستان جلد ہی سعودی عرب کو اپنے معروف ڈرامے برآمد کرے گا۔ جس کے بعد اس سلسلے میں تین ڈراموں کو منتخب کی کیا گیا تھا جن میں دھوپ کنارے، تنہائیاں اور آہٹ شامل ہیں۔

لبنی فرح نے عرب نیوز کو بتایا کہ 'دھوپ کنارے کے مثبت رد عمل کے بعد اب میں دو اور پی ٹی کلاسک ڈراموں آہٹ اور تنہائیاں کے حوالے سے پرامید ہوں۔'

ڈبنگ کے تجربے کے حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ یہ تمام ڈبنگ عام فہم عربی میں کی گئی ہے اور سب سے مشکل حصہ موزوں ڈبنگ آرٹسٹس کی تلاش تھی۔

لبنی فرح کا کہنا ہے کہ 'ڈرامے میں 35 اداکار شامل تھے جن میں تین بچے بھی تھے اور ان تمام اداکاروں کے لیے آرٹسٹس تلاش کرنے میں طویل وقت لگا۔

پاکستان میں عربی بولنے والے افراد کی تعداد بہت کم ہے اس لیے میں نے اپنے طلبہ، دوستوں اور رشتہ داروں کا آڈیشن لیا جو عربی بول سکتے تھے۔'

ان کا مزید کہنا ہے کہ فضیلت بی بی کے کردار کے لیے کوئی موزوں ڈبنگ آرٹسٹ نہ ملنے پر میں نے مجبوری میں یہ ڈبنگ خود اپنی آواز میں کی۔

ڈاکٹر لبنی فرح کے مطابق پاکستان کے سرکاری ٹی وی (پی ٹی وی) نے ان کے 25 سالہ عربی ترجمے کے تجربے کو دیکھتے ہوئے ان ڈراموں کو عربی میں ترجمہ کرنے کا کہا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا مزید کہنا ہے کہ وہ عرب دنیا سے آنے والے کئی رہنماؤں کے لیے اردو اور انگریزی ترجمے کے فرائض سرانجام دے چکی ہیں جب کہ سفارت کاروں اور پاکستان کے فوجی سربراہوں کی دوسرے ممالک کے کمانڈرز سے ہونے والی ملاقاتوں میں بھی موجود رہی ہیں۔

لبنی فرح کا کہنا ہے کہ 'محمد بن سلمان کے وفد کے لیے مترجم کی خدمات سرانجام دینا میرے لیے اعزاز کی بات تھی۔ انہوں نے میرے ترجمے کی تعریف کی اور سعودی کابینہ کے ایک رکن نے مجھ سے پوچھا کہ آپ سچ میں عرب نہیں پاکستانی ہیں، کیونکہ میں نے ملاقات کے دوران سعودی لہجے میں عربی بولی تھی۔'

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ٹی وی