ساؤتھ ہیمپٹن کے روز باؤل گراؤنڈ میں جاری پاکستان انگلینڈ سیریز کے دوسرے ٹیسٹ کے پہلے دن پاکستانی بیٹنگ ایک بار پھر دھوکہ دے گئی۔ بلے بازوں نے اپنے آنے جانے میں بارش کو بھی مات دے دی اور وکٹیں گرنے کی رفتار بارش سے بھی تیز رہی ۔
جمعرت کو میچ کے پہلے دن پاکستان کے کپتان اظہر علی نے ٹاس جیت کر ایک بار پھر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو قطعی غلط ثابت ہوا ۔ ابر آلود موسم اور ہوا میں نمی کا انگلش بولرز نے بھر پور فائدہ اٹھایا اور پاکستان کی پانچ وکٹ صرف126 رنز پر گرادیں۔
پہلے دن بارش کے باعث کھیل دو دفعہ روکنا پڑا اور کم روشنی کے باعث وقت سے پہلے ختم کردیا گیا۔ کھیل جب ختم ہوا تو بابر اعظم 25 اور محمد رضوان پانچ پر ناٹ آؤٹ تھے ۔
پاکستان نے اپنی ٹیم میں ایک تبدیلی کی اور شاداب خان کی جگہ فواد عالم کو شامل کیا۔ فواد عالم گیارہ سال کے بعد ٹیسٹ کرکٹ میں واپس آئے ہیں لیکن ان کی دوبارہ آمد کو کرس ووکس نے افسوسناک بنادیا اور وہ صفر سکور پر ہی ایل بی ڈبلیو ہوگئے ۔
پاکستان کی پہلی وکٹ چھ رنز پر گری جب شان مسعود ایک رن بنا کر جیمز اینڈرسن کا نشانہ بن گئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
کپتان اظہر علی نے وکٹ پر رکنے کی بہت جدوجہد کی لیکن 85 گیندوں پر 20 رنز بناکر اینڈرسن کے ہاتھوں سلپ میں کیچ آؤٹ ہوگئے۔
عابد علی نے بہتر بلے بازی کی اور 60 رنز بنائے۔ انہیںں دو زندگیاں بھی ملیں جب سلپ میں آسان کیچ چھوٹ گئے تاہم تیسری مرتبہ وہ سیم کورن کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے ۔
ٹیم میں دوسرے سب سے زیادہ تجربہ رکھنے والے اسد شفیق زیادہ دیر نہ رک سکے اور پانچ رنز بناکر سٹیورٹ براڈ کی گیند پر سلپ میں کیچ آؤٹ ہوگئے۔ اسد شفیق کے فارم نے ٹیم کو پریشان کردیا ہے ۔
پہلے دن بارش کے باعث صرف 45 اوورز کا کھیل ہوسکا ۔
پاکستان کی اب ساری امیدیں بابر اعظم سے وابستہ ہیں جن کے ساتھ رضوان کریز پر موجود ہیں۔ بابر اعظم نے بہت عمدہ فٹ ورک کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے جس طرح سوئنگ ہوتی ہوئی گیندوں پر اپنا دفاع کیا وہ دوسرے بلے بازوں کو بھی سیکھنا ہوگا ۔
میچ کے دوسرے دن یعنی آج بھی بارش کی پیشنگوئی ہے اور میچ میں خلل پڑ سکتا ہے۔ اگر پچ پر سوئنگ اور سیم اسی طرح رہا تو پاکستانی بولرز بھی انگلش بلے بازوں کے لیے مشکلات پیدا کرسکتے ہیں تاہم اس کے لیے پاکستان کو پہلی اننگز میں 250 تک کا حدف بورڈ پر چاہیے ہوگا ۔