بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتے کو پاکستان اور چین کا نام لیے بغیر دونوں ممالک سے سرحدی تنازعوں کا ذکر کیا اور اپنی اہم ترین تقریر میں بھارت کی فوجی طاقت کو بڑھانے کا وعدہ بھی کیا ہے۔
بھارت کی یوم آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے چین کے ساتھ ہمالیہ کے علاقے میں تنازعے میں کمی کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی خود مختاری 'اہم ترین' ہے اور ہمسایوں کے ساتھ تعلقات سکیورٹی اور اعتماد پر منحصر ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دہلی کے تاریخی لال قلعے میں ہونے والی تقریب میں چار ہزار افراد شریک تھے۔ کرونا (کورونا) وائرس کی وجہ سے شرکا کی تعداد کو آدھے سے بھی کم کر دیا گیا تھا اور ان کے درمیان چھ فٹ کا فاصلہ رکھا گیا تھا۔
بھارتی وزیر اعظم نے اپنی تقریر میں کہا: 'جس نے بھی ہمارے ملک کی خود مختاری پر نظر ڈالی ہے، ہماری فوج نے اس کو اسی زبان میں جواب دیا ہے۔ بھارت کی سالمیت ہمارے لیے سب سے اہم ہے۔ ہم کیا کر سکتے ہیں اور ہمارے فوجی کیا کر سکتے ہیں یہ سب نے لداخ میں دیکھ لیا ہے۔'
ان کا اشارہ 15 جون کو لداخ کے علاقے میں چین کے ساتھ ہونے والی جھڑپ کی جانب تھا۔ اس جھڑپ میں 20 بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے تھے، تاہم چین نے اپنے فوجیوں کے جانی نقصان کے حوالے سے تفصیلات جاری نہیں کی تھیں۔
چین اور بھارت نے اس واقعے کی ذمہ داری ایک دوسرے پر عائد کی تھی۔ خطے میں 1962 کے بعد سے دونوں ملکوں کے فوجیوں کی تعداد میں بھی بڑا اضافہ دیکھا گیا۔
مودی نے زور دیا ہے کہ بھارت نے اس تنازعے میں اپنا کوئی علاقہ نہیں کھویا تھا لیکن فوجی ماہرین سیٹلائٹ تصاویر کی مدد سے دہائیوں سے بھارت کا حصہ قرار دیے جانے والے علاقے میں چینی فوجی تنصیبات دکھا چکے ہیں۔
بھارت نے چین کے خلاف معاشی محاذ بھی کھول رکھا ہے اور معروف چینی ایپ ٹک ٹاک سمیت 59 چینی ایپس پر پابندی عائد کرتے ہوئے چین سے آنے والے سامان پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔
اپنی تقریر میں بھارتی وزیر اعظم نے ہمسائیوں کے ساتھ تعلقات کو 'سکیورٹی، ترقی اور اعتماد' پر منحصر قرار دیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کا کہنا تھا کہ 'ایک ہمسایہ صرف وہ نہیں جو ہمارے ساتھ مشترکہ سرحد رکھتا ہے بلکہ اس کا دل بھی آپ کے ساتھ دھڑکتا ہو اور جہاں اس تعلق کی عزت کی جائے وہاں سے یہ اور گرم جوش ہو جاتا ہے۔'
انہوں نے 14 لاکھ اہلکاروں پر مبنی بھارتی فوج کی طاقت میں اضافے کا بھی اعلان کیا ہے۔
اپنی تقریر میں مودی کا مزید کہنا تھا کہ 'بھارت اپنی سکیورٹی اور اپنی فوج کو مضبوط کرنے میں بھی اتنی ہی دلچسپی رکھتا ہے جتنی ہم امن اور بھائی چارے میں رکھتے ہیں۔'
مودی کا کہنا تھا کہ ان کی ترجیح بھارت کو کرونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والے وبا سے نکالنے پر مرکوز ہے۔
آنے والے چند دن میں بھارت میں کرونا کیسز کی تعداد 30 لاکھ اور ہلاکتوں کی تعداد 50 ہزار سے زائد ہونے کی توقع ہے۔ بھارت اس وقت کیسز کے اعتبار سے صرف برازیل اور امریکہ سے پیچھے ہے۔