(اے ایف پی) پیر کوعلی الصبح اسرائیلی ٹینکوں نے غزہ کی پٹی میں حماس کے اہداف کو نشانہ بنایا۔
یہ کارروائی فلسطینیوں کی جانب سے جنوبی اسرائیل پر راکٹ اور آگ لگانے والے بموں سے حملوں سمیت سرحدی جھڑپوں کے جواب میں کی گئی جو اب روز کا معمول ہے۔
اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی ٹینکوں نے نگرانی کے لیے استعمال ہونے والی حماس کی متعدد فوجی چوکیوں کو نشانہ بنایا۔
جمعرات کو اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تعلقات معمول پر لانے پر اتفاق کے بعد فلسطینیوں کے غصے میں اضافہ ہو گیا ہے۔ فلسطینی عوام اس اقدام کو ایک خلیجی ملک کی جانب سے ان کے کاز سے غداری کے طور پر دیکھتے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ اتوار کی شام سرحد پار سے غباروں کے ذریعے آگ لگانے والی ڈیوائس اور آتشیں مواد گرایا گیا جب کہ درجنوں افراد نے غزہ پٹی میں حفاظی باڑ پر جھڑپوں کو ہوا دی۔
ٹینک حملوں سے جانی نقصان کے بارے میں کوئی اطلاع سامنے نہیں آئی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
تازہ واقعات ایک ہفتے سے بڑھی ہوئی کشیدگی کے دوران ہوئے ہیں۔ اس عرصے میں سرحد پر جھڑپیں ہوئیں جن کے دوران اسرائیل نے غزہ پٹی کو سامان فراہم کرنے والا راستہ کیرم شالوم بند کردیا جب کہ اتوار کو ماہی گیری کا ساحلی علاقہ بھی بند کر دیا۔
اسرائیل کی فائر سروسز نے بتایا ہے کہ اتوار کو کھلی جگہ پر 28 مقامات میں آگ لگی۔ کاشت کاروں کا کہنا ہے کہ ناشپاتیوں کے ایک باغ کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا۔
فائر سروسز نے اتوار کی شام ایک بیان میں کہا ہے کہ ادارے کے تفتیش کاروں نے چھ اگست سے جنوبی اسرائیل میں آگ لگنے کے 149 واقعات کی نشاندہی کی ہے۔ یہ غزہ سے آگ لگانے والے بم غباروں کے ذریعے گرا کر لگائی گئی۔
اسرائیلی فوج کے بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ فلسطینی مظاہرین نے حفاظتی باڑ کے قریب ٹائر جلائے۔ دھماکہ خیز مواد اور دستی بم پھینکے اور باڑ کے قریب جانے کی کوشش کی۔
ان واقعات کے بعد اسرائیلی فضائیہ نے حماس کو نشانہ بنایا۔
ایک فوجی بیان کے مطابق ان اہداف میں ایک فوجی کمپاؤنڈ بھی شامل ہے جہاں راکٹ ذخیرہ کیے جاتے ہیں۔
گذشتہ برس اقوام متحدہ، مصر اور قطر کی حمایت سے ہونے والی جنگ بندی کے باوجود اسرائیل اور حماس کے درمیان کبھی کبھار جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں جن میں راکٹ، مارٹر گنیں یا آگ لگانے والے غبارے استعمال کیے جاتے ہیں۔