’کہاں جائیں اور کیا کریں، زندگی تو یہاں گزار دی ہے‘

65 سالہ مرزوق ان ہزاروں افراد میں شامل ہیں جنہیں تیل سے مالا مال امارات سے جبراً نکال دیا جائے گا۔

کویت میں 45 سال سے زائد عرصے تک گاڑیاں دھونے والے مصر کے مرزوق محمد کو اب وہاں سے نکالا جا رہا ہے کیونکہ کرونا وائرس اور معیشت کی بری حالت کے باعث لوگوں میں غیرملکیوں کے خلاف جذبات پیدا ہو رہے ہیں۔

65 سالہ مرزوق ان ہزاروں افراد میں شامل ہیں جنہیں تیل سے مالا مال امارات سے جبراً نکال دیا جائے گا۔

کویتی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ جنوری سے ان غیرملکیوں کے ورک پرمٹ میں توسیع نہیں کی جائے گی جن کی عمر 60 سال سے زیادہ ہے اور ان کے پاس کوئی یونیورسٹی ڈگری بھی نہیں۔

محمد مرزوق کہتے ہیں کہ ’اب یہ ہمیں یہ بتا رہے ہیں؟ اب یہ کہتے ہیں کہ یہ 65 سال کا ہے اور اسے جانا چاہیے۔ کہاں جائیں اور کیا کریں؟ ہم نے اپنی زندگی یہاں گزار دی ہے۔‘

اپنے خلیجی پڑوسیوں کی طرح کویت بھی مشرق وسطیٰ اور ایشیا سے آنے والے سستے غیرملکی ورکز پر انحصار کرتا ہے۔

لیکن تیل سے ہونے والی آمدن میں کمی کی وجہ سے کویت کو ورکرز کی پالسیی پر نظرثانی کرنا پڑ رہی ہے۔

کویت کے وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ’ملک کو اب ہر شعبے میں اپنے شہریوں پر انحصار کرنا ہوگا۔‘

 

 

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا