پاکستان کرکٹ کی تاریخ کی سب سے بڑی براڈکاسٹنگ ڈیل

پاکستان کرکٹ بورڈ اور پی ٹی وی سپورٹس کے درمیان تین سالہ براڈ کاسٹ معاہدے سے بورڈ کو کروڑوں ڈالرز ملنے کی توقع ہے۔

پی ٹی وی سپورٹس کو ایچ ڈی براڈکاسٹ فارمیٹ میں تبدیل کرنے کا پراجیکٹ پہلے ہی پائپ لائن میں ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ اور پی ٹی وی سپورٹس نے تین سالہ براڈکاسٹ معاہدے پر دستخط کر دئیے ہیں جس سے بورڈ کو 20 کروڑ امریکی ڈالرز ملنے کی توقع ہے۔ اسے ملکی کرکٹ کی تاریخ کی سب سے بڑی براڈکاسٹنگ ڈیل قرار دیا گیا ہے۔

پی سی بی کے ایک بیان کے مطابق اس گیم چینجر معاہدے کے تحت پاکستان کرکٹ بورڈ 200 ملین امریکی ڈالرز کمائے گا۔ اس سلسلے میں پی سی بی نے آئی میڈیا کیمونیکیشن سروسز کے ساتھ کیبل ڈسٹری بیوشن کا معاہدہ بھی کر لیا ہے۔ دونوں معاہدوں پردستخط کے لیے منعقدہ تقریب میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے پیٹرن وزیراعظم عمران خان بھی موجود تھے۔ فریقین کے درمیان براڈکاسٹ کا یہ معاہدہ 2020 سے 2023 تک جاری رہے گا۔

سال 2023 تک جاری رہنے والے معاہدے کی پہلی اسائنمنٹ نیشنل ٹی ٹونٹی کپ ہوگی۔ تیس ستمبر سے شروع ہونے والے ٹورنامنٹ کی پروڈکشن پی سی بی اور براڈکاسٹنگ پی ٹی وی کرے گا۔ بیان کے مطابق یہ معاہدہ پاکستان کی کرکٹ پر بہت مثبت اثرات مرتب کرے گا۔ اس معاہدے سے پی سی بی کے ذرائع آمدن میں اضافہ ہوگا۔

تین سالہ براڈکاسٹ معاہدے کو حتمی شکل دینے میں چیئرمین پی سی بی احسان مانی کا کردار اہم رہا ہے۔احسان مانی گذشتہ 4 ماہ سے اس ڈیل پر کام کر رہے تھے۔ احسان مانی اس سے قبل آئی سی سی اور پی سی بی کومنافع بخش براڈکاسٹ ڈیل کرانے میں شہرت رکھتے ہیں۔

اس موقع پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے پی سی بی کی مستقل حمایت پر پیٹرن کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نےاس معاہدے کو حتمی شکل دینے کے ساتھ ساتھ  پی ٹی وی سپورٹس کی پراڈکشن میں جدت لانےاور کیبل نیٹ ورک کو ڈیجٹیلائز کرنے پر وزیر اطلاعات شبلی فراز اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے انفارمیشن لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم باجوہ کی کاوشوں کو بھی سراہا ہے۔

احسان مانی نےمعاہدے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے پر پی ٹی وی کے بورڈ، چیئرمین اور ایم ڈی پی ٹی وی سمیت صدر آئی میڈیا کیمونیکیشن اور کیبل ایسوسی ایشن کا بھی شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ معاہدے کو حتمی شکل دینے پر پی ٹی وی اور آئی میڈیا کیمونیکشن سروسز کو مبارک باد پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پاکستان کرکٹ کی تاریخ کی سب سے بڑی براڈکاسٹنگ ڈیل ہے۔

براڈکاسٹ کا یہ معاہدہ صرف پاکستان کے لیے ہے۔ پی سی بی بین الاقوامی علاقوں کے لیے اپنے نشریاتی حقوق کو بھی جلد حتمی شکل دے گا۔ پی سی بی اپنے ڈیجیٹل میڈیا حقوق کے نئے سٹرکچر کا اعلان بھی جلد کردے گا۔

اس معاہدے کے تحت قومی مینز، ویمنز اور جونیئر ٹیموں کی شیڈول تمام انٹرنیشنل ہوم سیریز براہ راست پی ٹی وی سپورٹس پر نشر ہوں گی۔ یہ بھی پہلی مرتبہ ہوگا کہ پاکستان کے تمام بڑے ڈومیسٹک ٹورنامنٹس کی براہ راست نشریات ملک بھر کے کیبل نیٹ ورکس کو دی جائیں گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان ٹورنامنٹس میں قائداعظم ٹرافی، نیشنل ٹی ٹونٹی کپ، پاکستان ون ڈے کپ، نیشنل انڈر19 ون ڈے اور نیشنل انڈر19 تھری ڈے ٹورنامنٹس شامل ہیں۔ کیبل ڈسٹریبیوشن معاہدے کے تحت اب ماضی کے برعکس پی سی بی کے نشریاتی مواد کو اجازت کے بغیر آگے تقسیم بھی نہیں کیا جاسکے گا۔

پی سی بی اعلیٰ بین الاقوامی معیار کے  مطابق پروڈکشن خود کرے  گا۔ دنیا بھر میں پاکستان کرکٹ کی براڈکاسٹنگ کی تقسیم بھی پی سی بی  کے پاس ہوگی۔ گذشتہ تین دہائیوں میں یہ ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ پاکستان میں پاکستان کرکٹ کے نشریاتی حقوق صرف اور صرف پاکستانی براڈکاسٹرز کو دئیے گئے ہیں۔ اس معاہدے سے پاکستان میں موجود کرکٹ کے مداحوں کو سال بھر میں زبردست کرکٹ میچز دیکھنےکے مواقع ملیں گے۔اس دوران  فینز ڈومیسٹک اور ہوم انٹرنیشنل میچوں میں اپنے  پسندیدہ کرکٹرز کو ایکشن میں دیکھ سکیں گے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ آئندہ تین سال کے دوران 15 ارب روپے کی رقم ڈومیسٹک مینز اور ویمنز کرکٹ کے فروغ سمیت سٹیڈیم اور انفراسٹرکچر کی اپ گریڈیشن پر خرچ کرے گا۔ یہ رقم صوبائی اکیڈمیز اور ہائی پرفارمنس سنٹرز کی تعمیر، 100 سے زائد سابق کرکٹرز کو بطور کوچ اور منیجر کی حیثیت سے سٹی کرکٹ ایسوسی ایشنز میں ملازمتوں، انٹریونیورسٹی کرکٹ کی دوبارہ بحالی،گراس روٹس کرکٹ میں سرمایہ کاری اور کھلاڑیوں کی فلاح و بہبود کی مد میں بھی خرچ ہوگی۔

پی ٹی وی سپورٹس کو ایچ ڈی براڈکاسٹ فارمیٹ میں تبدیل کرنے کا پراجیکٹ پہلے ہی پائپ لائن میں ہے۔ اس سے نہ صرف بین الاقوامی معیار کے آلات  کا استعمال ہو گا بلکہ عملے کی تربیت بھی ہوگی۔ اس معاہدے کے بعد پاکستان میں اینالاگ کیبل کو ڈیجیٹل کیبل میں تبدیل کرنے کی تحریک بھی تیز ہوگی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ