ہم ٹی وی کی جانب سے پاکستان کے پہلے سوشل میڈیا ایوارڈز کرونا وائرس کی وبا کے پیشِ نظر سٹوڈیو تک ہی محدود رہے۔ ان میں کسی نامزد شخصیت یا صحافی کو مدعو نہیں کیا گیا اور صرف ہم ٹی وی کے فیس بُک صفحات کے ذریعے براہِ راست نشر کیا گیا۔
ایورڈز کی بات کریں تو نئے شادی شدہ جوڑے سجل علی اور احد رضا میر نے تین، تین ایوارڈز حاصل کر کے فیس بک کے تعاون سے منعقد کردہ اپنی نوعیت کے ان پہلے ایوارڈز کا میلہ لوٹ لیا جبکہ مقبول ترین گلوکار اور گلوکارہ کے ایوارڈز بالترتیب عاطف اسلم اور آئمہ بیگ کے نام رہے۔
میں پاکستان اور پاکستان سے باہر کئی ایوارڈز شوز میں شرکت کرچکا ہوں تاہم میرے لیے بھی یہ پہلا موقع ہی تھا کہ میں ایوارڈ شو آن لائن دیکھ رہا تھا۔ اس لحاظ سے کچھ عجیب بھی لگا کہ نہ ریڈ کارپٹ کی چمک دمک اور نہ ستاروں کی مسکراہٹ سے دمکتا ماحول اور نہ ہی ان ستاروں سے بالمشافہ ملاقات کا موقع۔ بس آن لائن دیکھو اور گزارا کرو۔
دوسری جانب یہ ایوارڈز کا کُل دورانیہ صرف 75 منٹ پر محیط تھا۔ مجھ جیسے افراد جو ایوارڈز شو کی پانچ پانچ گھنٹے تک جاری رہنے والی تقاریب میں شریک رہے ہوں یہ کافی اطمینان کا باعث تھا۔
اہم بات یہ ہے کہ کم از کم اسی بہانے پاکستان میں براہِ راست ایوارڈ شو نشر کرنے کی ریت شروع ہوئے کیونکہ ہم ٹی وی ایوارڈز ہو، لکس اسٹائل ایوارڈز یا اے آر وائی فلم ایوارڈز، ان تمام پر سب سے کڑی نکتہ چینی یہ کی جاتی رہی ہے کہ ایوارڈ شو ہونے کے کئی ہفتوں کے بعد انہیں ٹی وی پر نشر کیا جاتا ہے اور تب تک نہ فلم اور ٹی وی کی ہیروئینوں کے زرق برق، دیدہ زیب اور دلکش لباس کی چمک باقی رہتی ہے اور نہ ہی کون جیتے گا والا سوال۔
شو کا آغاز پاکستان کے ابھرتے ہوئے گلوکار عاصم اظہر کی پرفارمنس سے ہوا جس کے بعد میزبانی کے فرائض ہم ٹی وی کے پسندیدہ میزبان یاسر حسین اور معروف سوشل میڈیا اسٹار تیمور صلاح الدین المعروف’ مورو ‘ نے سنبھالے۔
یاسر حسین کی شاید سب سے اچھی بات یہ رہی کہ آج انہوں نے کوئی ایسا جملہ نہیں مارا جس کی وجہ سے سوشل میڈیا پر طوفان آجائے۔ یاد رہے کہ 2017 میں لاہور میں ہم ٹی وی ایوارڈز کی تقریب میں ان کے چند جملوں کی وجہ سے ان پر کڑی تنقید ہوئی تھی جس پر ان کی جانب سے معذرت بھی کی گئی تھی۔
مورو نے بھی اپنے روایتی انداز میں میں بھی کچھ دیر میزبانی کی جبکہ ایوارڈز کا اعلان کرنے کے لیے چند شوبز کی شخصیات کو بھی اسٹوڈیو میں بلایا گیا تھا۔
سب سے پہلے شوبز کی مشہور جوڑی ایمن اور منیب بٹ آئے جنہوں نے چند ایوارڈز کا اعلان کیا۔ ان کے بعد مزاحیہ ڈرامہ سیریز ’بلبلے‘ کی ’خوبصورت‘ یعنی عائشہ عمر اور ان کے ساتھ وجاہت رؤوف تھے جو اپنے مشہور ’وائس اوور مین‘ کے حلیہ میں تھے، جبکہ آخر میں اعجاز اسلم بطور مہمان ایوارڈز اناؤنس کرنے لیے آئے۔ ایوارڈز کے بیچ میں عاصم اظہر کی جانب سے چند نغمے بھی پیش کیے گئے۔
تقریب کے دوران عائشہ عمر نے کرونا کی وجہ سے ایوارڈز کی روایتی تقریبات نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ ان کی کمی محسوس کررہی ہیں۔
اگر ہم ایوارڈز کی بات کریں تو مقبول ترین اداکار اور اداکارہ، کھلاڑی، ماڈل، ڈیزائنرز اور گلوکار یہ تمام ایوارڈز تو ہم اس سے پہلے بھی دیکھتے ہی رہے ہیں۔ تاہم فرق یہ تھا کہ اس مرتبہ اس پورے عمل کی نگرانی فیس بک کے ذمے تھی اور اسی شاید یہ اپنی نوعیت کے سب غیر متنازعہ ایوارڈ کہلائے جائیں گے ، جہاں رائے شماری بہت ’شفاف‘ انداز میں ہوئی ہے۔
تاہم یہ امر قابلِ ذکر ہے کی فیشن کی دنیا کے لیے پانچ ایوارڈ کی کیٹیگریز تھیں، اداکاری کے لیے چار، گلوکاری کے لیے صرف دو جبکہ سوشل میڈیا سے منسلک صرف چار کیٹیگریز تھیں۔ میرے خیال میں اس ضمن میں چند مزید کیٹیگریز کو رکھ کر فیشن اور کھیل سے کچھ کمی کی جاسکتی تھی اور اگر فیشن اتنا ہی ضروری تھا تو فیشن فوٹوگرافر کو بھی ہونا چاہیے تھا۔
عمومی نامزدگیوں کے علاوہ پاکستان کی انسٹاگرام سیلیبریٹی ایمن خان کو خصوصی گولڈن شیلڈ پیش کی گئی۔ یاد رہے کہ ایمن خان کے اس وقت انسٹاگرام پر 76 لاکھ سے زیادہ فالوورز ہیں اور اس وقت ماہرہ خان، مہوش حیات بھی ان سے پیچھے ہیں۔
مختلف شعبہ جات میں ملنے والے اعزازات کی فہرست:
اداکاری
مقبول ترین اداکارہ سجل علی
مقبول ترین اداکار احد رضا میر
مقبول ترین آف اسکرین جوڑی سجل علی اور احد رضا میر
مقبول ترین آن اسکرین جوڑی سجل علی اور احد رضا میر
گلوکاری
مقبول ترین مرد گلوکار عاطف اسلم
مقبول ترین خاتون گلوکار آئمہ بیگ
کھیل
مقبول ترین کھیلوں کی شخصیت شاہد آفریدی
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سوشل میڈیا
مقبول ترین ویب شو ’وائس اوور مین‘ میزبان وجاہت رؤوف
مقبول ترین ٹی وی میزبان (انٹرٹینمنٹ) فہد مصطفٰی
مقبول ترین سوشل میڈیا انٹرٹینمنٹ پورٹل گلیکسی لالی وڈ
مقبول ترین مواد کی تخلیق زید ٹی علی
فیشن
مقبول ترین فیشن ڈیزائنر زینب چھوٹانی
مقبول ترین فیشن برانڈ جے ڈاٹ
مقبول ترین میک اپ آرٹسٹ (کاشیز) کاشف اسلم
مقبول ترین مرد ماڈل شہزاد نور