وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے منگل کو دعویٰ کیا ہے کہ آئندہ دنوں میں پاکستان میں مہنگائی کا مسئلہ حل ہو جائے گا اور ضروری اشیا کی قیمتیں نیچے آ جائیں گی۔
اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ اجلاس میں مہنگائی پر تفصیل سے بحث ہوئی اور اس حوالے سے کئی فیصلے کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ ضروری اشیا کی قیمتوں میں غیر ضروری اضافہ روکنے کے لیے ٹائیگر فورس سے بھی کام لیا جائے گا، جس کے بہتر نتائج سامنے آنے کی امید ہے۔ شبلی فراز نے صوبہ سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ملک میں گندم کی قلت مراد علی شاہ حکومت کے اقدامات کی وجہ سے ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ اب سندھ میں گندم کی نقل و حمل پر سے پابندی اٹھا دی گئی ہے جس سے قیمتوں اور دستیابی پر فرق پڑے گا۔ ’سندھ حکومت نے گندم کی دستیابی فیصلوں کے تحت کی جس کے باعث پنجاب میں بھی آٹے کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔‘
وفاقی وزیر نے کہا کہ گندم کی آمد کے بعد ملک میں گندم کی قلت پوری طرح ختم ہو جائے گی اور ذخائر بھی بہتر حالت میں آ جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے برسر اقتدار سیاسی جماعت کا صرف ایک کیمپ آفس کھولنے کی اجازت دی ہے۔ ’ویر اعظم نے کہا ہے کہ ہمارا ملک قرضوں میں ڈوبا ہوا ہے اور ایسے میں عوام کے پیسوں سے سیاسی جماعتوں کے کیمپ دفاتر کے اخراجات نہیں اٹھائے جا سکتے۔‘
انہوں نے کہا کہ سرکاری خرچ پر چلنے والے کیمپ آفس کے اخراجات بھی ایک خاص حد کے اندر رکھے جائیں گے۔ ان کے مطابق وفاقی حکومت کا قومی ائرلائن پی آئی اے کے نیویارک میں واقع روزویلٹ ہوٹل کی فروخت کا کوئی ارادہ نہیں اور ہوٹل کو خسارہ کے باعث بند کیا گیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
حزب اختلاف کی حکومت مخالف احتجاجی تحریک سے متعلق ایک سوال کے جواب میں شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن ملک میں کوئی بہتری نہیں چاہتی۔ ’ان کا واحد مقصد ایک دوسرے کی کرپشن کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔‘
ان کے خیال میں حزب اختلاف کے پاس احتجاج کا کوئی جواز موجود نہیں اور اس سلسلے میں دلیل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت درست سمت میں جا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کی حکومتیں جمہوری طریقے سے شفاف انتخابات کے ذریعے بنیں اور ان کے خلاف حزب اختلاف کی جانب سے بھی کوئی اعتراض نہیں تھا۔ ’اپویشن نے کوئی زیادہ الیکشن پٹیشنز دائر نہیں کیں جو ثبوت ہے کہ حزب اختلاف کو انتخابات اور نتائج پر کوئی بڑا اعتراض نہیں تھا۔‘
انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف عمران خان سے این آر او لینا چاہتی ہے جو کسی صورت نہیں دیا جائے گا۔