اکتوبر کی آخری شام کو امریکہ بھر میں ہالووین کا تہوار بہت جوش و خروش سے منایا جاتا ہے۔
اس تہوار پر شہروں، دیہات، گھروں اور دکانوں کو بھوتوں، چڑیلوں، انسانی روحوں، ڈھانچوں اوردیگر خوف ناک کرداروں سے سجایا جاتا ہے۔ اکتوبر کا مہینہ آتے ہی اس تہوار کی تیاریاں شروع ہو جاتی ہیں۔ ہالووین پر طرح طرح کے خوف ناک کاسٹیوم تیار کیے جاتے ہیں، جو نہ صرف بچے بلکہ بڑے بھی پہنتے ہیں۔
بچے بچیاں یہ لباس پہن کر ہمسایوں کے گھر جاتے ہیں اور ٹرک اور ٹریٹ کہہ کر آس پاس کے گھروں سے چاکلیٹس، ٹافیاں اور کینڈیز اکھٹی کرتے ہیں۔ تمام گھروں میں اس دن کے لیے خصوصی طور پر چاکلیٹس لا کر رکھی جاتی ہیں تاکہ ٹرک اور ٹریٹ کھیلنے دروازے پر آنے والے بچوں کو دی جا سکیں۔ یہ تہوار کوئی آج کی بات نہیں۔ کہا جاتا ہے کہ یہ تہوار قبل مسیح دور میں آئرلینڈ میں منایا جاتا تھا۔
گویا سو برس کا یہ قصہ ہے، کوئی آج کی بات نہیں۔ کہا جاتا ہے کہ یورپی تارکین وطن سے یہ تہوار امریکہ میں اس وقت پھیلا جب یورپیئنز کی بڑی تعداد امریکی علاقوں میں آ کر آباد ہوئی۔ وہ فصلوں کی کٹائی اسی موسم میں کیا کرتے تھے۔ اس کے بعد شدید سردی کا موسم آجاتا ہے۔ ان کے عقیدے کے مطابق اس مہینے میں جنات، بھوت پریت اور روحیں دنیا میں آکر لوگوں کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
آپ سوچیں گے کہ کدو یعنیٰ پمپکن کا اس تہوار سے کیا تعلق ہے؟ تو اس تہوار پر آپ کو ہر طرف کدو اور اس پر بنی اشکال اس لیے نظر آئیں گی کیونکہ سیلٹک روایت میں جنوں بھوتوں کو دور رکھنے اور بھگانے کے لیے سبزیوں کا استعمال کیا جاتا تھا لہٰذا اس تہوار پر ہر جانب کدو اور دوسری سبزیاں وافر نظر آتی ہیں۔
کدو پر کٹائی کے ذریعے نقش و نگار بنائے جاتے ہیں بلکہ امریکی ریاست ورجینیا میں تو ایک ہالووین میوزیم بھی موجود ہے۔