پنجاب حکومت نے صوبائی دارالحکومت لاہور میں فردوس مارکیٹ کے سامنے انڈر پاس بنانے کا ٹھیکہ اس کمپنی کو دیا ہے جو پشاور میں بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) منصوبے کی تعمیر میں غیر معمولی تاخیر کے باعث بلیک لسٹ قرار دی گئی تھی۔ تاہم بعد میں اس کمپنی نے عدالت کے ذریعے اپنا نام بلیک لسٹ سے نکلوا لیا تھا۔
لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) نے مقبول کال سنز نامی کمپنی کو یہ ٹھیکہ رواں سال مارچ میں دیا تھا، جس کے بعد کمپنی نے یکم جون کو کام کا آغاز کیا۔ معاہدے کے مطابق یہ منصوبہ تین ماہ کی مدت میں مکمل ہونا تھا لیکن بار بار مہلت لینے کے باوجود پانچ ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد بھی یہ منصوبہ مکمل نہ ہوسکا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بلاوجہ تاخیر کے باعث شہریوں کی شکایات پر پیر کی رات اچانک سائٹ کا دورہ کیا اور منصوبے کا جائزہ لیا۔ سرکاری اعلامیے کے مطابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار منصوبے کی تکمیل میں تاخیر پر برہم ہوئے اورچیف انجینیئر ایل ڈی اے کو عہدے سے ہٹاتے ہوئے ڈی جی ایل ڈی اے اور ایڈیشنل ڈی جی ایل ڈی اے کو شوکاز نوٹس جاری کر دیے گئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر ایل ڈی اے نے کمپنی کو منصوبہ 15 روز میں مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن بھی دے دی۔ ایل ڈی اے کے وائس چیئرمین ایس ایم عمران نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ مقبول کال سنز کمپنی کو قانون کے مطابق کم ٹینڈر بھرنے پر ٹھیکہ دیا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ 'اب تک منصوبے پر ایک ارب 76کروڑ روپے لاگت آچکی ہے لیکن پھر بھی کام مکمل نہیں ہوسکا، کمپنی کو 15 دن کی مہلت دی گئی ہے، اگر کام مکمل نہ ہوا تو بھاری جرمانہ عائد کیاجائے گا۔'
منصوبے میں تاخیر کے باعث سینٹر پوائنٹ، کلمہ چوک سے کیولری کینٹ، ڈی ایچ اے اور گلبرک آنے جانے والی ٹریفک کو مشکلات پیش آرہی ہیں اور رابطہ سڑکوں پر کئی کئی گھنٹے ٹریفک جام کے باعث شہریوں اور دکانداروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔