پشاور میں طویل عرصے بعد شروع ہونے والے منصوبے ریپیڈ بس ٹرانزٹ (بی آرٹی) کی بسوں میں آگ لگنے کے واقعات کی وجہ سے انتظامیہ نے بس سروس کو عارضی طور پر بند کر دیا ہے۔
بی آرٹی کو چلانے والی انتظامی کمپنی ٹرانس پشاور کے ترجمان محمد عمیر نے ایک بیان میں کہا کہ بدھ کو بی آرٹی بس میں ’معمولی چنگاری‘ لگنے کا واقعہ پیش آیا تاہم آگ پر جلد ہی قابو پا لیا گیا۔ ترجمان کے مطابق تمام بسوں کا ازسرنو جائزہ لیا جائے گا کیونکہ مسافروں کی حفاظت اولین ترجیح ہے۔
عمیر نے بتایا کہ ’بس بنانے والی کمپنی بسوں کا تفصیلی جائزہ لے گی اور اس کی جامع انسپکشن اور تحقیق کی جائے گی۔‘ انھوں نے مزید بتایا کہ بس سروس کو عارضی طور پر معطل کیا جا رہا ہے اور ہر بس کو تکنیکی اعتبار سے کلیئر کرنے کے بعد بحال کیا جائے گا اور یہ فیصلہ عوام کے وسیع تر مفاد میں کیا گیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بسوں میں آگ لگنے کے واقعات
تقریباً 70 ارب روپے کی لاگت سے بننے والے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے اس بڑے منصوبے کا افتتاح وزیر اعظم عمران خان نے 13 اگست کو پشاور میں کیا تھا اور اس کے بعد ان بسوں میں آگ لگنے کے واقعات سامنے آنا شروع ہوگئے۔ بس میں آگ لگنے کا پہلا واقعہ 26 اگست کو پیش آیا جب ایک بس حیات آباد سٹیشن پر آکر رکی اور اس میں آگ لگ گئی۔
اس کے بعد تین اور 11 ستمبر کو بسوں میں آگ لگنے کے واقعات سامنے آئے جبکہ چوتھا واقعہ آج بدھ کو سامنے آیا۔ حالیہ واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر تصاویر اور ویڈیوز شیئر کی جا رہی ہیں جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بی آر ٹی بس میں لگی آگ پر قابو پایا جا رہا ہے۔
اس حوالے سے گذشتہ روز ٹرانس پشاور کے ترجمان عمیر نے انڈپنڈنٹ اردو کو بتایا تھا کہ پہلے واقعات کی تحقیقات ہو رہی ہیں اور بس بنانے والی کمپنی کی ٹیم پشاور پہنچ چکی ہے جو بسوں کا معائنہ کرے گی۔