خیبر پختونخوا کے ضلع چترال کی وادی کیلاش میں کیلاش قبیلے کا سب سے طویل ترین مذہبی تہوار ’چترموس‘ یا ’چوموس‘ جاری ہے۔
سات دسمبر کو شروع ہونے والا یہ تہوار 22 دسمبر تک جاری رہے گا، جس کے دوران دعاؤں، تقریبات، جشن اور شادیوں کا اہتتمام کیا جاتا ہے جبکہ ایک خاص طریقے سے آنے والے موسم کی پیش گوئی بھی کی جائے گی۔
قبیلے کے چیف قاضی شیر زادہ نے تہوار کے حوالے سے بتایا: ’ہم ہر حال میں خوش رہنے پر یقین رکھتے ہیں۔ اس تہوار کا مقصد یہ ہے کہ ہم نے تین موسم خیر خیریت سے گزارے، کام کیا، کمایا اور اس نئے موسم کا اس تہوار کے ساتھ آغاز کر رہے ہیں، اس امید کے ساتھ کہ موسم سرما آرام سے گزرے گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ اس تہوار میں سرزد شدہ غلطیوں کے لیے معافی اور آئندہ بچاؤ کے لیے دعا بھی مانگی جاتی ہے۔
قاضی شیر زادہ نے بتایا کہ یہ تہوار بچوں کے لیے بھی خاص ہوتا ہے، اس میں ان کو مخصوص قسم کی شلوار اور ٹوپی پہنائی جاتی ہے۔ یہ کپڑے والدین یا بہت قریبی رشتہ دار پہناتے ہیں۔ بچے کو تحفے کے طور پر بکرا وغیرہ دیا جاتا ہے، انہیں کیلاشی عبادت گاہوں میں لا کر ان کے لیے خصوصی دعائیں بھی کی جاتی ہیں۔
دوسری جانب مقمی رہائشی فتح کیلاش کہتے ہیں: ’یہ جشن ہمارے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔ اس جشن میں شادیاں بھی ہوتی ہیں۔ دعائیں بھی ہوتی ہیں اور موسم کی پیش گوئی بھی۔ موسم کی پیش گوئی کے لیے لومڑی کو بھگایا جاتا ہے۔ اگر لومڑی دھوپ میں چلی جاتی ہے تو اگلا سال اچھا رہے گا، سردی نہیں ہوگی اور اگر چھاؤں میں جاتی ہے تو موسم سخت ہوگا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
قبیلے کے سربراہ قاضی شیر زادہ نے بھی اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ درون گاؤں میں لڑکے لومڑی کو بھگاتے ہیں اور جانور جس سمت میں جاتا ہے اس سے موسم کے حال کی پیش گوئی ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 15 دسمبر سے 21 دسمبر تک وادی رمبور میں اور 18 دسمبر سے 21 دسمبر تک وادی بمبوریت میں باہر والوں کے داخلے پر پابندی عائد ہوتی ہے، تاہم بریر میں کوئی پابندی نہیں ہوتی۔ اس دوران اگر کوئی شخص وادی میں داخل ہوتا ہے تو اس پر جرمانہ عائد ہوتا ہے۔ اس پابندی کے بارے میں سیاحوں کو بھی آگاہ کیا جاتا ہے۔
قاضی شیر زادہ نے بتایا: ’اس تہوار میں 350 کے قریب بکرے ذبخ کیے جاتے ہیں۔ ملوش (عبادت گاہوں) اور شل (مویشی خانوں) میں جو جانور ذبح کیے جاتے ہیں ان کا گوشت خواتین کو نہیں کھلاتے۔ باقی گھر میں جو جانور ذبح کرتے ہیں وہ مرد اور خواتین مل کر کھاتے ہیں۔‘
ایک اور مقامی رہائشی شاعرہ کیلاش نے بتایا کہ چترموس یا چوموس یہاں کا سب سے بڑا مذہبی تہوار ہے۔ ’ہم اس تہوار کو جوش و خروش سے مناتے ہیں۔ کیلاش مذہب میں مردوں کو عورتوں پر فوقیت حاصل ہے۔ کیلاشی زبان میں مردوں کو ’اونجشٹا‘ (پاک) اور عورتوں کو ’پراغاتا‘ (ناپاک) کہتے ہیں۔ ہم مرد اور خواتین جشن ساتھ مناتے ہیں، لیکن ملوش میں مرد حضرات ہی جا سکتے ہیں اور ملوش میں ذبخ شدہ گوشت وغیرہ مرد ہی کھا سکتے ہیں خواتین نہیں۔ ہم گھروں میں جو جانور ذبح کرتے ہیں وہی گوشت کھا سکتے ہیں۔‘
قبیلے کے سربراہ قاضی شیر زادہ نے بتایا کہ تہوار کے دنوں میں رمبور میں مرد سات دن خواتین سے دور رہتے ہیں، نہ ان کے پاس جاتے ہیں اور نہ چھوتے ہیں۔ بمبوریت میں اس کا دورانیہ تین دن ہے جبکہ بریر میں کوئی پابندی نہیں ہے۔