پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے تعلق رکھنے والے فرحان ایوب کا کہنا ہے کہ انہوں نے 21 ایسے ورلڈ ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں جو گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز میں درج تھے۔
انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ وہ اب تک بھارت، امریکہ اور جاپان سمیت سات ممالک کے 21 ریکارڈز توڑ چکے ہیں جن میں مارشل آرٹس اور بریک ڈانس کے سٹیپس کے ریکارڈ شامل ہیں۔ انہوں نے اس کے ساتھ ساتھ چینلجنگ کیٹیگری کے ورلڈ ریکارڈ بھی بریک کیے ہیں۔
فرحان ایوب سینٹرل پنجاب یونیورسٹی میں بی ایس میڈیا سٹڈیز کے ساتویں سمیسٹر کے طالب علم ہیں اور ان کا فزیکل ٹریننگ میں بیس سال کا تجربہ ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ جب انہوں نے مارشل آرٹس کی ٹریننگ شروع کی تو وہ سات سال کے تھے۔
اس حوالے سے ایک واقعہ سناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس عمر میں ایک دن وہ ایک پارک گئے تو وہاں کچھ لوگوں کو کرکٹ اور کچھ کو فٹ بال کھیلتے دیکھا تو سوچا کہ وہ ایسے کھیل کھیلنا چاہتے ہیں جس میں وہ انفرادی طور پر سامنے آ سکیں اور اس میں ٹیم ورک نہ ہو۔
انہوں نے کہا: ’میں پارک کی سائیڈ پر گیا اور ہوا میں کچھ پنچ کیے تو پتہ چلا کہ میرے اندر ٹینلنٹ ہے، مارشل آرٹس کرسکتا ہوں۔ تو میں نے خود سے بغیر کسی اکیڈمی یا ٹیچر کے ٹریننگ شروع کی۔ اس وقت لوگ ہنستے تھے کہ میں بغیر استاد یا اکیڈمی کے مارشل آرٹس نہیں کر سکتا، لیکن میں نے پروا کیے بغیر خود گلیوں میں پارکوں میں ٹریننگ شروع کردی۔ لوگ 13 سال تک مذاق کرتے رہےکہ یہ ایسے لگا ہوا ہے کامیاب نہیں ہوگا۔ پھر میں نے 2014میں پہلی بار گنیز ورلڈ ریکارڈ بریک کیا۔ ایک منٹ میں 22 کیپ اپ کرنے تھے یہ برطانیہ کا ریکارڈ تھا اور وہ بریک کیا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کے مطابق انہوں نے ایک منٹ میں 34 کیپ اپ کیے اور ریکارڈ بریک کیا، پھر مزید تین سال تک کوششیں جاری رہیں اور پھر 2017میں ایک اور ورلڈ ریکارڈ بریک کیا۔ فرحان ایوب نے کہا کہ وہ موسٹ نو ہینڈڈ کیپ اپ کا ریکارڈ تھا جو سب سے مشکل ریکارڈ تھا کیونکہ اس میں سر کے بل بغیر ہاتھوں کی مدد سے اٹھنا تھا۔
وہ بتاتے ہیں کہ یہ ریکارڈ توڑنے پر وزیر اعظم عمران خان نے بنی گالہ میں انہیں شیلڈ بھی دی تھی کہ اتنا مشکل ریکارڈ توڑا ہے اور کیا بھی زمان پارک میں جو لاہور میں عمران خان کی رہائش گاہ کا علاقہ ہے۔
فرحان نے پھر دس بارہ ریکارڈ 2018 میں کچھ اس کے اگلے سال میں مگر 2020 میں وہ کوئی ریکارڈ نہ توڑ سکے کیونکہ کرونا (کورونا) وائرس کی وبا کی وجہ سے کوئی ایونٹ نہیں ہوئے۔
انہوں نے کہا: ’ 2019 تک میں نے 21 ورلڈ ریکارڈ توڑے۔ 2020 کی گینز بک میں بھی ایک ریکارڈ پبلش ہوچکا ہے۔‘
انہیں پچھلے دنوں پرائڈ آف پاکستان کا ایوارڈ بھی ملا جو کراچی میں ایک ادارے نے ایک تقریب میں انہیں دیا۔
فرحان نے بتایا کہ وہ موٹیویشنل سپیچز بھی کرتے ہیں اور ملک کے کئی بڑے تعلیمی اداروں میں طلبہ سے خطاب کر چکے ہیں جس کا مقصد یہ جذبہ بیدار کرنا ہوتا ہےکہ پاکستان نے آزادی دی ہے اس ملک کے لیے کچھ کریں۔ ’دن رات میری یہی سوچ ہوتی ہے کہ ملک کے لیے کیا کروں سب کو ایسا ہی سوچنا چاہیے۔ میں تعلیم کے ساتھ کچھ اور کرنے کا بھی سوچتا ہوں جس سے ملک کا نام روشن ہو۔ حکومتی امداد کو کمزوری نہیں بناناچاہیے۔ مجھے بھی کبھی حکومتی مدد ہوتی ہے، کبھی نہیں۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا اگر کوئی کچھ کرنا چاہے تو اپنی مدد آپ کے تحت بھی کیا جاسکتا ہے۔‘