امریکی ریاست کیلی فورنیا میں ایک جج اس وقت حیران رہ گئے جب ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے ایک ڈاکٹر کو ورچوئل پیشی کے لیے ایک ایسے وقت میں طلب کیا گیا جب وہ آپریشن روم میں سرجری کر رہے تھے۔
جس وقت ڈاکٹر سکاٹ گرین سرجیکل لباس اور ماسک پہنے زوم پر ورچوئل عدالت میں نمودار ہوئے، اس وقت ایک مریض کی سرجری کی جا رہی تھی، جو کیمرے میں نظر نہیں آرہا تھا۔ یہ عجیب منظر سیکرامینٹو کے سپریئر کورٹ کمشنز گیری لنک کی عدالت میں دیکھنے میں آیا جو یہ منظر دیکھ کر کچھ زیادہ متاثر نہ ہوئے۔
اخبار ’سیکرامینٹو بی‘ کے مطابق پہلے عدالت کے کلرک نے غیر یقینی حالت میں ڈاکٹر سے دریافت کیا کہ کیا وہ حقیقت میں آپریشن روم میں موجود ہیں اور عدالت میں پیش ہو رہے ہیں۔ ڈاکٹر نے اپنا کام جاری رکھتے ہوئے کہا: ’جی سر میں اس وقت آپریشن روم میں موجود ہوں۔ میں عدالت میں پیش ہونے کے لیے دستیاب ہوں۔ آپ کارروائی کو آگے بڑھائیں۔‘
غیر متاثر دکھائی دینے والے عدالتی کمشنر نے ان سے پوچھا: ’اگر میں غلطی پر نہیں ہوں تو میں ایک ایسے مدعا علیہ کو دیکھ رہا ہوں جو اس وقت آپریشن روم میں ایک مریض کے علاج میں مصروف ہے۔ کیا یہ درست ہے مسٹر گرین یا مجھے ڈاکٹر گرین کہنا چاہیے؟‘
انہوں نے مزید کہا: ’میں اسے مریض کے لیے بہتر نہیں سمجھتا کہ اہلکار کے یہاں موجود ہونے کے باوجود میں ٹرائل جاری رکھوں جبکہ آپ آپریشن میں مصروف ہیں۔‘
ڈاکٹر گرین نے انہیں بتایا کہ ایک اور سرجن یہ آپریشن کر رہے ہیں جبکہ وہ آن کال ڈیوٹی پر ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
کمشنر گیری لنک کا کہنا تھا: ’میرے خیال میں یہ ٹھیک نہیں ہے۔ میں نہیں سمجھتا یہ مناسب ہو گا۔ میں کوئی اور تاریخ مقرر کر دیتا ہوں جب آپ مریضوں کی دیکھ بھال میں مصروف نہیں ہوں گے۔ میں دیکھتا ہوں اگر مجھے کوئی اور تاریخ مل سکتی ہے۔‘
ان کے اس ریمارک پر ڈاکٹر نے ان سے معذرت کر لی۔ ان کا کہنا تھا: ’میں عدالت سے معذرت چاہتا ہوں جناب عالی، سرجری ہمیشہ معمول کے مطابق نہیں ہوتی۔‘
جج نے ان کی بات کاٹتے ہوئے کہا: ’ایسا ہوتا ہے۔ ہم لوگوں کو صحت مند رکھنا چاہتے ہیں۔ ہم انہیں زندہ رکھنا چاہتے ہیں۔ یہ اہم بات ہے۔ میں جو دیکھ رہا ہوں میں اس حوالے سے مریض کی بہتری کے لیے فکر مند ہوں۔‘
سیکرامینٹو میں کورٹ کمشنر کو سپریئر کورٹ سسٹم کا جج تعینات کرتا ہے، جس کا کام عدالتی امور کو سرانجام دینا ہوتا ہے اور وہ عارضی جج کے طور پر کام کرتا ہے۔ اس مقدمے کو مارچ تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔ کیلی فورنیا کے میڈیکل بورڈ کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے کا جائزہ رہا ہے۔
بورڈ کے ترجمان کا ایک بیان میں کہنا تھا: ’میڈیکل بورڈ آف کیلی فورنیا امید رکھتا ہے کہ ڈاکٹر مریضوں کا علاج کرتے ہوئے معیار کو مد نظر رکھیں گے۔ بورڈ اس واقعے سے آگاہ ہے اور اس کو بغور دیکھا جا رہا ہے، جیسا کہ تمام موصول ہونے والی شکایات کا جائزہ لیا جاتا ہے۔‘
دی انڈپینڈنٹ نے ڈاکٹر گرین سے ان کا موقف جاننے کے لیے رابطہ کیا ہے۔
© The Independent