آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں اب ایک ماہ سے بھی وقت رہ گیا ہے، کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان کر دیا گیا۔ اب جہاں دیگر ٹیمیں اپنی تیاریاں مکمل کرنے میں لگی ہیں وہیں جنوبی افریقہ کو نئی مشکل درپیش ہے۔
ورلڈ کپ کے لیے جنوبی افریقی ٹیم میں شامل فاسٹ بولرز یکے بعد دیگرے انجری کا شکار ہوتے جا رہے ہیں۔
کگیسو ربادا، ڈیل سٹین، لنگی این گیدی اور اینرچ نوییے انجری کے شکار بولروں کی فہرست میں شامل ہیں۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے مطابق ربادہ انڈین پریمیئر لیگ کے دوران کمر کی تکلیف میں مبتلا ہوئے، ڈیل سٹین بھی آئی پی ایل کے صرف دو میچ کھیلنے کے بعد کندھے میں تکلیف کے بعد دیگر میچز نہ کھیل سکے جبکہ دیگر دو فاست بولرز کو بھی انجری کے باعث پہلے ہی آئی پی ایل سے واپس بلوا لیا گیا تھا۔
کرکٹ ورلڈ کا آغاز 30 مئی سے ہو رہا ہے اور اس کے میچز انگلینڈ اور ویلز میں کھیلے جائیں گے۔ ابتدائی میچ میزبان انگلینڈ اور جنوبی افریقہ کے درمیان اوول میں کھیلا جائے گا۔
سوشل میڈیا صارفین عالمی مقابلوں سے چند روز قبل جنوبی افریقہ کے اہم کھلاڑیوں کے اس طرح سے انجرڈ ہونے کی ذمہ دار انڈین پریمیئر لیگ کو ٹھہرا رہے ہیں۔
ان صارفین کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ کے بالکل قریب آئی پی ایل کے اتنے زیادہ میچز کھیلنا ان کھلاڑیوں کے زخمی ہونے کی بڑی وجہ ہے۔
Heat of the IPL and love for the big money
— Usman Ghani (@usmanghani81) May 3, 2019
عثمان غنی نے آئی سی سی کی پوسٹ پر جنوبی افریقی کھلاڑیوں کی انجری کی وجہ بتاتے ہوئے لکھا: ’یہ آئی پی ایل کھیلنے کا جوش اور پیسوں کی چاہ ہے۔‘
Players should make a choice whether to play @ipl or not so close to WC kickoff. But if the big dollars are dangled in front of their noses it becomes a no brainer really. Hence a team like the #proteas are now sitting with a big headache. @OfficialCSA couldnt manage their team.
— Slo Gov (@SLOGANGOV) May 3, 2019
ایک اور صارف نے لکھا: ’کھلاڑیوں کو فیصلہ کرنا ہوگا کیا انھیں ورلڈ کے قریب آئی پی ایل کھیلنا چاہیے۔ لیکن جب اتنے زیادہ ڈالر سامنے ہوں تو سوچا نہیں جاتا۔ نتیجہ اب جنوبی افریقہ کے لیے یہ درد سر بن گیا ہے۔‘
aur khilao ipl World Cup se pehlay...Australia k pacers tu phle hi backout hugae thay unhay pata tha injuries hugi
— ijlal haider (@ijlal__) May 3, 2019
اجلال نامی صارف کہتے ہیں: ’اور کھلاؤ آئی پی ایل ورلڈ کپ سے پہلے۔۔۔ آسٹریلیا کے فاسٹ بولر پہلے ہی چلے گئے تھے کیونکہ انھیں پتا تھا کہ انجریز ہوں گی۔‘