پاکستان میں کرونا وبا سے پیدا صورت حال پر نظر رکھنے والے قومی ادارے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کرونا وائرس کے کیسز میں ایک بار پھر اضافے کے باعث سکول دوبارہ کھولنے کے فیصلے پر نظرثانی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس بارے میں غور آج ہوگا۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے نیشنل کوآرڈینیٹر لیفٹیننٹ جنرل حمود الزمان خان کے زیر صدارت این سی او سی کا اجلاس سوموار کو ہوا، جس میں صوبائی نمائندوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اجلاس میں 15 مارچ سے سینماؤں، شادی ہالز میں تقریبات اور ریسٹورنٹس کو دوبارہ کھولنے کے فیصلے کو واپس لینے پر بھی غور کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاک ڈاؤن ختم کرنے کے حوالے سے اپریل کے دوسرے ہفتے میں نظرثانی کی جائے گی۔
اجلاس میں صوبوں میں بڑھتے ہوئے کورونا کیسز کی صورت حال اور اس سے متعلق اقدامات، ویکسی نیشن پر پیشرفت اور قومی ویکسین کی حکمت عملی کے بارے میں غور کیا گیا۔
این سی او سی نے ملک بھر میں کورونا کے بڑھتے مثبت کیسز کا جائزہ لیا اور صوبائی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ مقامی سطح پر حفاظتی اقدامات پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے 25 فروری کو اعلان کیا تھا کہ یکم مارچ سے تمام سکولز ہفتے میں پانچ دن کلاسز کے معمول پر واپس آجائیں گے۔
ایک ٹویٹ میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ 'پاکستان میں کورونا کیسز اور ہسپتال میں مریضوں کی تعداد ایک بار پھر بڑھ رہی ہے، کیسز میں گزشتہ دو ماہ کے دوران جو کمی دیکھی گئی تھی وہ واضح طور پر مخالف سمت جارہے ہیں'۔
این سی اوسی کے تازہ ترین اعداوشمار کے مطابق ملک میں گذشتہ 24 گھنٹے کے دوران کرونا کے ایک ہزار353 کیسز رپورٹ ہوئے۔ اس دوران مزید 54 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔