پاکستان میں امریکی سفارتخانے کے مطابق امریکہ میں مقیم پاکستانی ڈاکٹر مہوش مارٹن کی کرونا سے متعلق تحقیق کو نامور امریکی میڈیکل میگزین جنرل آف میڈیکل وائرالوجی میں شائع کیا گیا ہے۔
اس تحقیقی مضمون میں ڈاکٹر مہوش اور ان کے ساتھیوں کی تحقیق کے مطابق فربہ افراد کو کرونا وائرس سے خطرات زیادہ ہیں۔
اس سلسلے میں مستند معلومات پر مبنی ڈیٹا کے جائزے نے ظاہر کیا کہ ایسے افراد کو عام لوگوں کے مقابلے میں کرونا وائرس سے زیادہ پیجیدگیاں لاحق ہو سکتی ہیں۔
مہوش مارٹن جو چند برس پہلے ہی پاکستان سے امریکہ آئیں، اب تک سات بین الااقوامی تحقیقی منصوبوں میں شرکت کر چکی ہیں، جن میں کرونا وائرس کے امراض قلب، شوگر اور موٹاپے میں مبتلا لوگوں پر ممکنہ اثرات جیسے اہم موضوعات شامل ہوئیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ڈاکٹر مہوش مارٹن نے انڈپینڈنٹ اردو کو خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ انہوں نے پاکستان سے تعلیم حاصل کی اور چند سال پہلے اعلیٰ تعلیم کے لیے امریکہ گئیں۔
انہوں نے کہا کہ جب مارچ 2020 میں کرونا وائرس کا پتہ چلا تو اس پر ریسرچ کا فیصلہ کیا اور مختلف ممالک کے آٹھ ڈاکٹروں کی ٹیم کے ساتھ مل کر یہ تحقیق کی۔
ڈاکٹر مہوش کے مطابق ریسرچ میں معلوم ہوا کہ یہ سو سال پرانا وائرس ہے جو دوبارہ آیا ہے۔ ’لہذا ہم نے ریسرچ کا آغاز یہ سوچ کر کیا کہ واپسی کا کوئی راستہ نہیں چاہے مشکل کام ہے لیکن اسے انجام تک پہنچانا ہے۔‘
ان کے مطابق وہ اس ریسرچ کو حتمی طور پر اس وبا سے بچاؤ اور تدارک کا حل تلاش کرنے تک جاری رکھیں گے۔