21 ویں صدی کا دور ہے جو علم ، دلیل اور ٹیکنالوجی کا دور ہےمگر ہم آج تک توہم پرستی اور ضیعف الاعتقادی میں مبتلا ہیں۔
اس توہم پرستی سے جڑی بہت سی چیزیں ہم سے وابستہ ہو گئی ہیں۔ جیسے کالی بلی اگر راستہ کاٹ لے تو کوئی جس کام کے لیے نکلا ہے اس میں مشکل پیش آسکتی ہے۔ یا پھردائیں آنکھ پھڑک رہی ہے تو مصیبت آنے والی ہے ، ہاتھ میں خارش ہو تو پیسے آنے کی نشانی ہوتی ہے، تلوے میں خارش ہو تو سفر درپیش ہونے کی نشانی قرار پاتی ہے۔ لیکن کبھی اس کو مختلف انداز سے سمجھنے کی کوشش نہیں کی جاتی ہے۔ یعنی ان باتوں کی حقیقت کچھ اور ہوتی ہے اور اپنے وہم سے اسے کچھ اور سمجھ لیتے ہیں۔ چلیے، اس طرح کی توہم پرستی کو کسی اور انداز میں سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔
کالی بلی راستہ کاٹے تو نحوست ہو گی
کالی بلی راستہ کاٹ لے تو ہم الجھن میں پڑ جاتے ہیں کہ آگے چل کر نجانے کیا نحوست پیش آئے۔ ہو سکتا ہے کہ ہم اس دن اپنا پروگرام ہی بدل ڈالیں۔ ارے بھئی، بلی ہے اس کا کام ہی راستے میں آنا ہے اگر ایسا اصلی میں ہونے لگا تو پھر روز ہزاروں میں حادثات ہونے لگیں گے۔
ہمارا خیال ہے کہ پرانے زمانے میں کوئی شخص گھر سے نکلا ہو گا کہ آگے سے کوئی بےچاری کالی بلی آ گئی ہو گی۔ آگے چل کر اس کے ساتھ کوئی حادثہ پیش آ گیا تو اس نے سارا الزام بلی کے سر پر دھر دیا۔ اس کے بعد آنے والی نسلیں بھی چل سو چل کی راہ پر چل پڑیں۔
لیکن کیا ہم نے سوچا ہے کہ ہم نے بھی تو بلی کا راستہ کاٹا ہے؟ کیا پتہ بلی پر اس دن کیا گزرے!
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دائیں آنکھ پھڑک رہی ہو تو مشکل آنے والی ہے
ارے مطلب دائیں آنکھ پھڑکنے سے مصیبت کا کیا تعلق وہ تو کبھی بھی آ سکتی ہے۔ بھئی آنکھ مسلسل پھڑکے گی تو یقینی طور پر آنکھوں کو کوئی طبی مسئلہ ہے۔ تو بھئی اتنا سوچیں مت، سادہ سا مسئلہ ہوگا حل ہو جانا ہے بس ڈاکٹر کو دکھائیں۔
خالی قینچی نہ چلاؤ لڑائی ہو گی
ارے تو بھری قینچیی چلا لیجیے، اس سے محبت بڑھے گی۔ ایک تو خالی قینچی کوئی فارغ ہی چلائے گا ورنہ کوئی فضول میں خالی قینچی کیوں چلائےگا؟ اچھا میرے خیال سے کسی درزی کا شاگرد اکتاہٹ کا شکار ہو کر قینچی سے کھیل رہا ہو گا تو استاد نے اسے ٹوکا ہو گا کہ خالی قینچی مت چلاؤ ورنہ۔۔۔
اس نے پلٹ کر بولا کیا ہو گا؟ استاد نے کہا ہو گا، ’لڑائی ہو گی۔‘ اور پھر دونوں لڑ پڑے ہوں گے۔
میرا مشورہ ہے خالی قینچیی کے بجائے آپ زبان نہ چلانے پر زور دیں تو میری گارنٹی ہے کہ لڑائی نہیں ہ وگی۔
مسافر کو پیچھے سے پکارنا بدشگونی ہے
ارے یہ کیا بات ہوئی، شاید جانے والا کوئی چیز لے جانا بھول گیا ہو، اگر دوسرے ملک جانے والا پاسپورٹ بھول جائے گا تو کیا پھر پیچھے سے نہ پکارے؟ یا پھر گاڑی کی چابی بھول جائے یا پھر بٹوہ بھول جائیں؟
مطلب وہ باہر جا کر بے شک خوار ہو جائے، لیکن پیچھے سے آواز نہیں دینا ورنہ بد شگونی ہو جائے گی ۔عجب منطق ہے بھئی۔
ہتھیلی میں خارش ہو تو پیسے آنے والے ہیں
عجب بات ہے خارش میں پیسے تلاش کررہے ہیں مگر اس ہاتھ سے محنت کرنے کو تیار نہیں۔ میرے خیال سے اس وہم کے پیچھے بہت مثبت خیال ہے اور شاید صحیح بھی ہو جیسے کوئی بہت محنت کریں اور مزدور کریں گا تو ہاتھ تھکے گے بھی اور اس میں خارش بھی ہوگی اور اسی محنت سے وہ پیسے کمائیں گے اور یہ نشانی سچ معلوم ہوتی ہیں ہمیں ۔
کوئی گھر سے نکلے تو جھاڑو نہیں دیتے
ارے ہمارے گھروں میں کام اسی وقت ہوتا ہے کہ جب گھر کے مرد صبح سویرے اپنے کام دھندوں پر چلے جاتے ہیں اور پھر گھر میں صفائی ستھرائی کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے ورنہ صبح سویرے یا پھر رات کو بھلا کون صفائی کرتا ہے؟
بچے سکول چلے جائیں، بڑے دفتر چلے جائیں، تبھی تو گھر میں صفائی ہوتی ہے۔ اب صبح سب کے جانے سے پہلے بھلا کون صفائی کرے گا اور شام کو سب کے آنے کے بعد بھلا کون کرے گا۔
تلوے میں خارش سفر درپیش ہونے کی علامت
بھئی، ایک تو وہم اوپر سے کنفیوز وہم، بندہ کنفیوز ہی ہو گا نا۔ اچھا سفر کون سا والا؟ ہر شخص روز کسی نہ کسی شکل میں سفر کرتا ہے۔ کچھ لوگ اپنے کمرے سے دوسرے کمرے تک جانے کو بھی سفر مان سکتے ہیں؟ یا پھر روزانہ دفتر جانا، یا سامان لینے جانا بھی تو سفر میں ہی شمار ہو گا نا۔ کم سےکم اگر کچھ تو وہم پالنا ہی ٹھہرا، تو کم سے کم واضح ہونا چاہییے۔