صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علویٰ نے جمعرات کو کہا ہے کہ پاکستان پورے خطے میں امن و سلامتی اور ترقی کا خواہش مند ہے۔
انہوں نے اسلام آباد میں یوم پاکستان کی مناسبت سے منعقد پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پرامن بقائے باہمی پاکستان کی خارجہ پالیسی کا جزو ہے۔
اس موقعے پر انہوں نے جنوبی ایشیا کی قیادت پر زور دیا کہ وہ تعصب اور مذہبی انتہا پسندی کی سیاست کو ترک کرے۔
آج کی تقریب میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور وزیر دفاع پرویز خٹک بھی موجود تھے۔
تاہم کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کے باعث وزیر اعظم پاکستان عمران خان تقریب میں شرکت نہیں کر پائے۔
اپنے خطاب میں کشمیروں کے لیے آواز اٹھاتے ہوئے صدر پاکستان کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کا قیام مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل سے مشروط ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پانچ اگست، 2019 کو بھارت کا کشمیر کی آئینی حیثیت ختم کرنا اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کے ساتھ ظلم پر پاکستان سمیت پوری دنیا کو تشویش ہے اور ’ہم دنیا کے ہر فورم پر کشمیریوں کے لیے آواز بلند کررہے ہیں اور کرتے رہیں گے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’میں کشمیریوں کو یقین دلاتا ہوں کہ پاکستانی قوم آپ کے ساتھ کھڑی ہے اور کھڑی رہے گی۔‘
صدر پاکستان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا بھر کو کرونا وائرس کی مہلک وبا کا سامنا ہے اور پاکستان نے اپنے محدود وسائل کے باوجود اس کا سامنا کیا۔
انہوں نے ویکسین کی فراہمی کے ساتھ ساتھ دفاع، معیشت اور سفارت کاری میں تعاون پر پڑوسی ملک چین کا شکریہ ادا کیا۔ ساتھ ہی کہا کہ پاکستان کے خلیجی ریاستوں اور سینٹرل ایشیا کے ساتھ بھی مضبوط تعلقات ہیں۔
تقریب کے مہمان خصوصی صدر علویٰ نے پریڈ کا معائنہ کرتے ہوئے افواج پاکستان اور قوم کو یوم پاکستان کی مبارک باد پیش کی اور کہا ’ہم دفاعی صلاحیت میں خود مختاری حاصل کرچکے ہیں۔
’ہم اپنی سلامتی اور دفاع کے لیے پرعزم اور ہر قسم کی صلاحیت سے لیس ہیں۔ ہم اپنی آزادی کا ہر قیمت پر دفاع کریں گے۔‘