پاکستان نے جمعے کو مصر میں ٹرین کے حادثے میں ہونے والے جانی ومالی نقصان پر مصری حکومت اور عوام کے ساتھ افسوس کا اظہار کیا ہے۔
مصر کے شمالی حصے میں پیش آنے والے اس حادثے میں 32 افراد ہلاک جبکہ 165 زخمی ہوئے۔
یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب نامعلوم افراد نے بحیرہ روم کے ساحلی شہر سکندریہ کی طرف جانے والی ٹرین کو ایمرجنسی بریک لگائی، جس کی وجہ سے ٹرین رک گئی اور پیچھے سے آنے والی ایک اور ٹرین اس کے ساتھ ٹکرا گئی۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے سکیورٹی عہدے داروں کا نام ظاہر کیے بغیر بتایا ہے کہ دونوں ریل گاڑیوں کی رفتار بہت زیادہ نہیں تھی تاہم دنوں کے درمیان تصادم سے دو بوگیاں تباہ ہوئیں جبکہ تیسری بوگی دوسری بوگیوں پر چڑھ گئی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
حادثے کے بعد پاکستان کے دفترخارجہ کی طرف سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ ’پاکستان دکھ کی اس گھڑی میں برادر ملک مصر سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اس کے ساتھ کھڑا ہے۔ ہم حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے لیے مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہیں۔ ہماری دعا ہے کہ خدا متاثرہ خاندانوں کو صبر اور یہ صدمہ برداشت کرنے کا حوصلہ دے۔‘
پاکستان نے حالیہ مہینوں میں مصر کے ساتھ تعلقات کو بڑی اہمیت دی ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی مصر کا دور روزہ دورہ کرکے صدر عبدالفتح السیسی کے ساتھ ملاقات کر چکے ہیں۔ اس موقعے پر ان کا کہنا تھا کہ مصر مسلم امہ کا اہم رکن اور افریقہ کا دروازہ ہے۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا تھا کہ پاکستان کی موجودہ حکومت براعظم افریقہ کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے چاہتی ہے۔ یہ سفارتی اعتبار سے ایسا خطہ ہے جہاں پاکستان نے مواقعے کی تلاش کا کام مکمل نہیں کیا۔