انڈونیشیا میں حکام نے پیر کو ایک جوڑے کی شناخت کی جس نے ایک گرجا گھر کے باہر پریشر ککر کی مدد سے خود کش دھماکہ کیا۔
حکام کے مطابق شبہ ہے کہ اس جوڑے کے تعلقات شدت پسندوں سے ہیں۔ انہوں نے گرجا گھر کو اتوار کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہاں ایسٹر سے قبل پام سنڈے کی عبادت ہو رہی تھی۔
مکاسر شہر میں ہونے وال دھماکے میں 20 افراد زخمی ہوئے جن میں گرجا گھر کے چار محافظ بھی شامل ہیں۔ دھماکے سے چرچ اور قریبی عمارتوں کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ مکاسر انڈونیشیا کے جنوبی صوبے سلاویسی کا دارالحکومت ہے۔
نیشنل پولیس کے ترجمان آرگو یویووونو نے بتایا کہ مشتبہ جوڑے کی شادی چھ ماہ پہلے ہوئی تھی۔ پولیس مکاسر میں واقع ان کے گھر میں ابھی تک تحقیقات کر رہی ہے۔
ایک بیان میں ترجمان کا کہنا تھا: ’تحقیقات ابھی تک جاری ہے۔‘
پولیس نے جوڑے کو محض ان کے ناموں کے ابتدائی حروف ’ایل‘ اور ان کی اہلیہ ‘وائی ایس ایف‘ سے شناخت کیا ہے۔ تاہم جوڑے کے ہمسایوں نے شوہر کا نام لقمان اور ان کی بیوی کا دیوی بتایا ہے جن کی عمریں 23 اور 26 سال کے درمیان ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
مکاسر پولیس کے سربراہ وتنو اریپ لکسنا نے کہا ہے کہ محافظوں نے حملہ آوروں نے گرجا گھر کے باہر روک لیا جس پر انہوں نے دھماکہ کر دیا۔ جس پریشر ککر سے دھماکہ کیا گیا اس میں تباہی پھیلانے کے لیے انتہائی طاقتور دھماکہ خیز مواد اور کیلیں بھری ہوئی تھیں۔
لکسنا کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں کی شناخت کا تعین کرنے کے لیے ان کے رشتہ داروں کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا ہے۔
یہ شبہ ہے کہ جوڑے کا تعلق جماعت انشاروت دولت سے ہے جس نے داعش کی بیعت کر رکھی ہے اور انڈونیشیا میں کئی حملہ میں شامل رہی ہے۔
انڈونیشیا کی نیشنل پولیس کے سربراہ لستو سگیت پرابووو نے کہا ہے کہ مانا جاتا ہے کہ مکاسر میں حملہ کرنے والوں میں ایک 2019 کے حملہ آوروں میں شامل تھا۔ فلپائن کے صوبہ سولو میں ایک چرچ میں ہونے والے اس حملے میں 23 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دو حملہ آوروں کا تعلق مشتبہ عسکریت پسندوں کے ایک گروپ سے ہے جس کے ارکان کو چھ جنوری کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اس موقعے پر پولیس کے انسداد دہشت گردی سکواڈ نے گولی مار کر دو عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا جب کہ 19 کو گرفتار کر لیا گیا۔
ہلاک والے دو عسکریت پسندان کے فلپائن میں ہونے والے حملے میں مبینہ کردار کی وجہ سے مطلوب تھے۔
پرابووو کا کہنا تھا کہ پولیس نے اتوار کو مغربی نوسا تنگارا صوبے کے جزیرہ سمباوا کے شہر بیما میں چھاپہ مار کر ان چار مشتبہ عسکریت پسندوں کو گرفتار کرلیا ہے جن کے بارے میں مانا جاتا ہے کہ ان کا تعلق چرچ پر حملہ کرنے والوں سے ہے۔
مقامی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق انڈونیشیا کے انسداد دہشت گردی کے ایلیٹ سکواڈ ’دینسس 88‘ نے پیر کو جکارتہ اور بکساسی کے سیٹلائٹ شہر سمیت مختلف مقامات پر چھاپے مار کر گرفتاریاں کی ہیں۔