جیسے جیسے ہمارے ماحول کو لاحق ہنگامی صورت حال بدتر ہوتی جا رہی ہے ویسے ہی زمین کے ہر عالمی دن (ارتھ ڈے) پر اس عالمی بحران سے نمٹنے کے لیے مزید عجلت کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔
ہر سال 22 اپریل کو ماحولیات کے حوالے سے منائے جانے والا یہ عالمی دن ایک اندازے کے مطابق ایک ارب افراد کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے جس سے یہ دنیا کا سب سے بڑا سیکیولر تہوار بن چکا ہے۔
کرونا کی وبائی صورت حال کے باعث اس سال بہت سارے ایونٹس آن لائن ہی منعقد کیے جائیں گے جب کہ 2020 میں تمام ہی پروگراموں کا انعقاد ورچوئلی کیا گیا تھا۔
اس سال قابل ذکر ایونٹ امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے ارتھ ڈے کے موقعے پر اگلے ہفتے بلایا گیا عالمی رہنماؤں کا ورچوئل اجلاس ہے۔
کیا آپ اس ارتھ ڈے میں شامل ہونے کے خواہاں ہیں؟ اگر ہاں تو آپ کی معلومات کے لیے کچھ اہم حقائق پیش نظر ہیں:
زمین کا عالمی دن کب سے منایا جا رہا ہے؟
1970 میں آغاز کے بعد ہر سال 22 اپریل کو ارتھ ڈے باقاعدگی سے منایا جاتا ہے۔
اس سال یہ عالمی دن 20 سے 22 اپریل کے دوران تین دنوں پر محیط ہو گا اور اس دوران پوری دنیا میں آن لائن اور ذاتی حیثیت سے کئی ایونٹس کا انعقاد کیا جائے گا۔
ان میں سب سے اہم ایونٹ ارتھ ڈیجیٹل پروگرام 22 اپریل کو بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے بلایا گیا سربراہی اجلاس ہے جو دنیا بھر میں براہ راست نشر کیا جائے گا۔
ارتھ ڈے کے حوالے سے ہونے والے پروگراموں میں حصہ لینے والی اہم شخصیات میں پوپ فرانسس، ایل گور اور 2015 کے پیرس معاہدے کو تشکیل دینے میں کردار ادا کرنے والی کرسٹیانا فیگرس شامل ہیں۔
ارتھ ڈے ایک سالانہ طور پر منائے جانے والا دن ہے جس کا مقصد دنیا بھر میں ماحولیات اور آب و ہوا کے بحران پر کارروائی کی ضرورت پر زور دینا ہے۔
اس سال اس دن کا موضوع ’ری سٹور آور ارتھ‘ ہے اور شرکا پر زور دیا گیا کہ وہ نہ صرف اس بات پر توجہ دیں کہ ہم سیارے پر انسانی اثرات کو کس طرح کم کر سکتے ہیں بلکہ یہ بھی کہ ہم دنیا کے ماحولیاتی نظام کی فعال طور پر کیسے بحال کر سکتے ہیں۔
یہ سب کچھ ایک ایسے وقت ہو رہا ہے ہے جب کرونا وبا کے دوران دنیا بھر میں لاک ڈاؤن اور ’گرین ریکوری‘ منصوبوں کے باوجود ہمارے سیارے کے ماحول کو گرم کرنے والی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کی سطح میں اضافہ جاری ہے۔
ارتھ ڈے منانے کا ابتدائی خیال امریکی سینیٹر گےلارڈ نیلسن کو 1969 میں کیلیفورنیا کے سانتا باربرا علاقے میں میں تیل کے بڑے پیمانے پر رساؤ کے اثرات کا مشاہدہ کرنے کے بعد آیا۔
طلبہ کی جنگ مخالف تحریک سے متاثر ہونے والے گے لارڈ نیلسن طلبہ کی اس توانائی کو ماحول کے تحفظ کے لیے استعمال کرنا چاہتے تھے۔
منتظمین نے ایک تاریخ منتخب کی جو بہار کی چھٹیوں یا امتحانات سے متصادم نہ ہو تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ زیادہ سے زیادہ طلبہ اس میں شریک ہوسکیں۔
1970 میں پہلے ارتھ ڈے کے موقعے پر حیرت انگیز طور پر پورے امریکہ میں دو کروڑ لوگ سڑکوں پر نکل آئے تھے جو اس وقت ملک کی آبادی کا 10 فیصد تھے۔
ان ابتدائی مظاہروں نے امریکیوں کو سیاسی میدان میں متحد کر دیا تھا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ ایک سال کے اندر ہی رپبلکن صدر رچرڈ نکسن کو ماحولیاتی تحفظ کی ایجنسی تشکیل دینا پڑی۔
یہ تحریک اگلے سالوں میں ’کلین واٹر اینڈ ایئر ایکٹ‘ اور’انڈینجرڈ سپیشیز ایکٹ‘ سمیت کئی اہم قانون سازی کا سبب بنی۔
1990 میں ارتھ ڈے ایک بین الاقوامی مہم بن گئی، اس سال کے ایونٹ کو دنیا بھر میں ری سائیکلنگ کی کوششوں کو فروغ دینے کے لیے منایا گیا۔ اسی نے 1992 کے اقوام متحدہ کے ارتھ سمٹ کی راہ بھی ہموار کی تھی۔
ایک اور سنگ میل اس وقت حاصل ہوا جب 2000 میں ارتھ ڈے کے موقع پر ماحولیاتی تپش کے بڑھتے ہوئے مسئلے اور روایتی توانائی کو صاف توانائی کے ذرائع سے تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
2010 میں ارتھ ڈے کی 40ویں سالگرہ کے موقع پر دنیا میں ایک ارب درخت لگانے کے لیے ایک مہم چلائی گئی۔ یہ ہدف 2012 میں حاصل کر لیا گیا تھا۔
2016 میں ارتھ ڈے کے موقع پر پیرس کے تاریخی معاہدے پر 175 ممالک کے رہنماؤں نے دستخط کیے۔ اس بین الاقوامی معاہدے کا مقصد عالمی حرارت کو صنعتی انقلاب کی سطح سے دو سیلسیسس نیچے تک محدود رکھنا ہے اور صدی کے آخر تک درجہ حرارت کو 1.5 درجے پر برقرار رکھنے کی کوشش کرنا ہے۔
رواں سال بھی کرونا وائرس کی وبا پھیلتی جارہی ہے اس سال کا ارتھ ڈے پچھلے برسوں کے ایونٹس سے قدرے مختلف نظر آئے گا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
منتظمین کو پچھلے سال بھی کرونا کی وبا کے باعث اجتماعات کو منسوخ کرنا پڑا تھا اور اس کی بجائے 72 گھنٹے کی ڈیجیٹل ایکشن تشکیل دیا گیا تھا۔
22 اپریل کو صبح سے شروع ہونے والی 10 گھنٹے کی آن لائن پروگرامنگ کے ساتھ اس سال ارتھ ڈے کا ’سیکنڈ لائیو‘ جاری رہے گا۔
اس دوران مقررین فطرتی عمل اور ابھرتی ہوئی گرین ٹیکنالوجیوں پر تبادلہ خیال کریں گے جو دنیا کے ماحولیاتی نظام کو بحال کرسکتی ہیں۔
اس کے علاوہ بھی مقامی طور پر بھی ہزاروں آن لائن اور اِن پرسنل ایونٹس تشکیل دیے گئے ہیں۔
منتظمین نے آپ کو بھی اس دن کے موقع پر شامل ہونے میں مدد دینے کے لیے ایک ٹول کٹ شیئر کیا ہے جس کے تحت آب و ہوا کے بحران سے متعلق لوگوں کو تعلیم دینے سے لے کر اپنے مقامی پارک، ساحل سمندر یا گلیوں سے کچرا اٹھانے کے لیے صفائی مہم کی میزبانی کرنا تک شامل ہے۔
© The Independent