بلوچ یکجہتی کمیٹی کی ماہ رنگ بلوچ زیر حراست: پولیس حکام

ایک سینیئر پولیس افسر نے اے ایف پی کو بتایا کہ کوئٹہ میں دھرنا دینے پر ماہ رنگ بلوچ کو حراست میں لے لیا گیا۔

ماہ رنگ بلوچ آٹھ اکتوبر، 2024 کو کراچی میں کراچی پریس کلب میں خطاب کر رہی ہیں (اے ایف پی)

بلوچستان میں پولیس نے ہفتے کو بتایا کہ کوئٹہ میں دھرنا دینے پر ہفتے کو بلوچ خاتون کارکن ماہ رنگ بلوچ کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ اس دھرنے پر تین افراد جان سے گئے تھے۔

ماہ رنگ بلوچ طویل عرصے سے بلوچستان کے کے لیے آواز اٹھاتی رہی ہیں۔ 

ایک سینیئر پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’انہیں 17 دیگر مظاہرین کے ساتھ گرفتار کیا گیا جن میں 10 مرد اور سات خواتین شامل ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’فی الحال یہ دیکھا جا رہا ہے کہ ان لوگوں پر کون سے الزامات عائد کیے جائیں۔‘

مظاہرین نے جمعے سے بلوچستان یونیورسٹی کے باہر دھرنا دے رکھا تھا۔ ان کا مطالبہ ہے کہ ان کے حمایت یافتہ بلوچ یک جہتی کمیٹی کے افراد کو رہا کیا جائے، جن کے بارے میں ان کا دعویٰ تھا کہ انہیں سکیورٹی اداروں نے حراست میں لے رکھا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بلوچ یکجہتی کمیٹی نے، جو ماہ رنگ بلوچ کی قیادت میں کام کرنے والا گروہ ہے، کہا کہ ماہ رنگ کو دیگر مظاہرین کے ساتھ ’ریاستی سکیورٹی فورسز کے بے رحمانہ اور علی الصبح کیے جانے والے کریک ڈاؤن‘ میں گرفتار کیا گیا۔

صوبائی حکومت کے ایک ترجمان کے مطابق اس محاذ آرائی میں کم از کم تین مظاہرین جان سے گئے جب کہ دونوں فریق ایک دوسرے پر الزام لگا رہے ہیں۔

یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا ہے جب صوبے میں اسی ماہ ایک مسافر ریل گاڑی (جعفر ایکسپریس) کو ہائی جیک کر مسافروں کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔ اس حملے میں تقریباً 60 لوگوں کی جان گئی جن میں سے نصف وہ علیحدگی پسند تھے جو اس حملے میں ملوث تھے۔

انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) نے ایک بیان میں مطالبہ کیا کہ ’حکام پرامن مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال فوری طور پر بند کریں اور بلاجواز گرفتار کیے گئے افراد کو رہا کیا جائے۔‘

بیان میں مزید کہا گیا: ’ریاست کی جانب سے طاقت کے غیر قانونی اور حد سے زیادہ استعمال کو فوری طور پر بند کیا جائے تاکہ ایک بامقصد سیاسی حل کی راہ ہموار ہو سکے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان