آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ چار روزہ دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے۔ یہ دورہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کی کڑی ہے، جو جمعے کو روانہ ہوں گے۔
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پہنچنے پر ان کا استقبال سعودی اعلیٰ عسکری قیادت سمیت پاکستانی سفیر جنرل (ر) بلال اکبر اور ڈیفنس اتاشی برگیڈیئر ہارون راجہ نے کیا ۔ اس موقع پر پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی بھی موجود تھے۔
آرمی چیف اپنے دورے کے دوران سعودی قیادت سے بھی ملاقات کریں گے، جس کے دوران دونوں ممالک کے مابین دفاعی، سکیورٹی تعاون و باہمی دلچسپی کے امور سمیت خطے کی سکیورٹی صورتحال پر بھی بات چیت کی جائے گی۔
آرمی چیف عمرہ ادائیگی کے لیے مکہ مکرمہ اور روضۂ رسول پر حاضری کے لیے مدینہ منورہ بھی جائیں گے۔
عسکری ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے دورے سے قبل آرمی چیف کا دورہ اہمیت کا حامل ہے، جس کے دوران سکیورٹی سے متعلق معاملات پر بات چیت کی جائے گی اور دونوں ممالک کے مابین جو وقتی دوریاں تھیں، انہیں ختم کرنے کی بنیادیں بھی رکھی جائیں گی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سفارتی حکام کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ سعودی عرب جانے والوں میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور خصوصی مشیر طاہر اشرفی بھی شامل ہوں گے۔
وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کے دوران خیر سگالی جذبات کے تحت سعودی جیلوں میں مقید پاکستانیوں، جن کی کم سزائیں باقی ہیں یا وہ چھوٹے جرائم میں قید ہیں، کو رہا کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ تین مختلف پروجیکٹس پر ایم او یوز بھی سائن کیے جائیں گے۔
قبل ازیں وزیراعظم عمران خان نے دسمبر 2019 میں سعودی عرب کا ایک روزہ دورہ کیا تھا۔ 2020 میں دونوں ممالک کے مابین او آئی سی معاملات کے حوالے سے بات چیت جاری رہی۔ بعد ازاں سعودی عرب کو پاکستان کی جانب سے قرض کی ادائیگی بھی کی گئی۔
2018 کے آخر میں سعودی عرب نے پاکستان کو تین ارب ڈالر قرض اور 3.2 ارب ڈالر کی تیل کی کریڈٹ سہولت دی تھی۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اگست 2020 میں بھی ریاض کادورہ کیا تھا، جس کے 16 ماہ کے بعد یہ حالیہ دورہ شیڈول کیا گیا ہے۔