اگر آپ عید الفطر پر رشتہ داروں یا دوستوں سے ملنے کسی دوسرے شہر یا سیر کی خاطر کسی سیاحتی مقام پر جانے کا ارادہ رکھتے ہیں تو اپنے پروگرام میں فوراً تبدیلی کر لیں، کیونکہ اس مرتبہ عید کی چھٹیوں کے دوران ملک بھر میں لاک ڈاون کا اعلان کیا گیا ہے۔
پاکستان میں 13 یا 14 مئی کو عیدالفطر کا امکان ہے اور وفاقی وزارت داخلہ نے آئندہ پیر سے ہفتے (10 سے 15 مئی) تک چھٹیوں کا اعلان کر رکھا ہے۔
تاہم کرونا وائرس کی وبا سے نبرد آزما ہونے کے لیے قائم نیشنل کمانڈ اینڈ کوآپریشن سنٹر(این سی او سی) کی ایما پر حکومت نے آٹھ سے 16 مئی تک ملک میں مکمل لاک ڈاون کا اعلان کیا ہے۔
سٹیٹ بنک آف پاکستان کے اعلامیے کے مطابق تمام کمرشل بنکوں کی ملک بھر میں برانچیں آٹھ مئی کو صبح نو سے دوپہر دو بجے تک بغیر کسی وقفے کے کھلی رہیں گی۔
لاک ڈاون کا مقصد پاکستان کے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ گھروں تک محدود کرنا ہے، تاکہ کرونا وائرس کی تیسری لہر کے دوران بڑھتے کیسز کی تعداد پر قابو پایا جا سکے۔
این سی او سی نے اس عیدالفطر پر ’گھروں تک محدود رہیں محفوظ رہیں‘ کے تحت عوام سے گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں اب تک مجموعی طور پر ساڑھے آٹھ لاکھ سے زیادہ افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ چار ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
کرونا وائرس کی تیسری لہر کے دوران پاکستان میں اموات اور مثبت کیسز کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، اور گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اس موزی وائرس کی وجہ سے 140 ہلاتیں ہوئیں، جبکہ چار ہزار سے زیادہ افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
این سی او سی نے عیدالفطر سے فائدہ اٹھاتے ہوئے تعطیلات کے دوران ملک بھر میں مکمل لاک ڈاون لگانے کا فیصلہ کیا ہے، جو چھٹیوں سے پہلے اور بعد میں آنے والے ویک اینڈز (ہفتے اور اتوار) پر بھی محیط ہو گا۔
ہفتے کے روز سے شروع ہونے والے لاک ڈاون کا اطلاق جمعے (7 مئی) کی شام سے ہی ہو جائے گا، جب چند ایک مستثنیات کے علاوہ تمام کاروبار، دفاتر اور ٹرانسپورٹ 16 مئی کی رات تک مکمل طور پر بند رہے گی۔
کیا کچھ بند ہو گا؟
این سی او سی کے مطابق عیدالفطر کی زیادہ چھٹیاں دینے کا مقصد آئندہ پورے ہفتے کے دوران ملک بھر میں لوگوں کی حرکت و حمل کو محدود کرنا ہے تاکہ کرونا وائرس کے پھیلاو کو کم کیا جا سکے۔
اس فیصلے کے تحت مندرجہ ذیل مقامات اور خدمات بند رہیں گی
- مارکیٹیں و کاروباری مراکز
- بڑی دکانیں خصوصاً غیر ضروری اشیا فروخت کرنے والی
- شاپنگ مالز
- چاند رات بازار یعنی چوڑیوں، مہندی، کپڑوں و جوتوں وغیرہ کے سٹالز
- این سی او سی کے فیصلے کے مطابق سیاحتی مقامات، بشمول ہل سٹیشنز اور پارک وغیرہ مکمل طور پر بند ہوں گے
- شہروں، اضلاع اور صوبوں کے درمیان پبلک ٹرانسپورٹ (بسیں، ویگن وغیرہ) مکمل طور پر بند ہوں گی، اس لیے تمام اڈے بھی بند رہیں گے
- ہر قسم کے ثقافتی اور کھیلوں کے اجتماعات پر پابندی ہو گی
- عیدالفطر پر کوئی میلہ ٹھیلہ نہیں لگ سکے گا
- ہوٹلوں میں رہائش اور ریستورانوں میں کھانے پینے کی سہولت پر بھی پابندی ہو گی
- کارخانے، ملیں اور فیکٹریاں بھی بند رہیں گی
- سرکاری و نجی دفاتر
کیا کچھ کھلا ہو گا؟
عوام کی سہولت کی خاطر بنیادی ضرورت کی اشیا تک رسائی ممکن بنانے کے لیے کچھ کاروباری سرگرمیاں کھلی رہیں گی، جو منردہ ذیل ہیں۔
- پرچون کی دکانیں، گروسری شاپس (شام چھ بجے تک)
- میڈیکل سٹور
- ہسپتال، شفاخانے اور دوسرے صحت کے مراکز
- کرونا ویکسینیشن مراکز
- سبزی، گوشت اور مرغی کی دکانیں
- بیکریاں
- پٹرول پمپ
- ریستورانوں سے ٹیک اویز
- بجلی، گیس، انٹرنیٹ، کیبل، ٹیلی کام، پی سی اوز اور میڈیا دفاتر کھلے ہوں گے
- ٹرینیں 70 فیصد مسافروں کے ساتھ چلیں گی
- نجی گاڑیاں، ٹیکسیاں، رکشے 50 فیصد مسافروں کے ساتھ چل سکیں گے