ٹک ٹاک پر لیگی رہنما کی ’دھوتی‘ اور ’کُرتے‘ کے چرچے

ان دنوں مسلم لیگ ن کے لاہور سے رکن قومی اسمبلی شیخ روحیل اصغر کے ویڈیو ایپ ٹک ٹاک پر چرچے جاری ہیں۔

شیخ روحیل ویڈیوز پر کہتے ہیں کہ پنجاب میں گھروں یا ڈیروں پر معمول کے مطابق دھوتی، لنگی، کُرتا پہننا معمول ہے (ٹک ٹاک/ سکرین گریب)

دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی ہر شعبے سے تعلق رکھنے والی شخصیات سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر، فیس بک اور انسٹاگرام پر دکھائی دیتی ہیں خاص طور پر سیاسی شخصیات باقاعدگی سے اپنی سرگرمیوں سے متعلق اپنے فالورز کو آگاہ رکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔

لیکن ان دنوں مسلم لیگ ن کے لاہور سے رکن قومی اسمبلی شیخ روحیل اصغر کے ویڈیو ایپ ٹک ٹاک پر چرچے جاری ہیں۔

ان کی پنجابی لباس دھوتی کُرتے اور پس منظر میں گانوں کے ساتھ ویڈیوز وائرل ہو رہی ہیں۔

ویسے تو وہ روایتی لباس شلوار قمیض اورواسکٹ پہنے دکھائی دیتے ہیں اور ایک سنیجدہ شخصیت ہیں۔

ویڈیو میں انہیں مختلف رنگوں کے دھوتی اور کرتے پہنے مخصوص انداز میں سلو موشن میں چلتے پھرتے دکھایا گیا ہے جس پر ٹک ٹاک کے ہزاروں صارفین لائیک شیئرز اور کمنٹس کر رہے ہیں۔
بیشتر ویڈیوز ان کے ڈیرے اور رہائش گاہ پر بنائی گئی ہیں۔

ان ویڈیوز کو شیئر یا کمنٹس کرنے والوں میں بڑی تعداد مسلم لیگ ن کے حمایتی اور کارکنوں کی ہے جبکہ بعض اکاؤنٹس سے ان پر تنقید بھی کی جا رہی ہے جن میں ان کے خلاف اینٹی کرپشن کی کارروائیوں کا حوالہ دے کر ان کے گیٹ اپ کو ’ولن‘ سے تشبیہ دی جا رہی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

رکن قومی اسمبلی شیخ روحیل اصغر کا کہنا ہے کہ اب سوشل میڈیا کا دور ہے، کارکن بھی سوشل میڈیا پر کافی متحرک ہیں لہذا وہ ان کی سرگرمیوں میل ملاقاتوں کی ویڈیوز خود ہی بنا کر ٹوئٹر، فیس بک یا ٹک ٹاک پر اپ لوڈ کر دیتے ہیں یہ ان کی اپنی خواہش ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں گھروں یا ڈیروں پر معمول کے مطابق دھوتی، لنگی، کُرتا پہننا معمول ہے لہذا وہ بھی جب اپنے علاقہ میں ہوتے ہیں تو وہی لباس پہننا پسند کرتے ہیں اور ایسے ہی حلقہ کے لوگوں سے ملاقاتوں یا اجلاسوں مین شریک ہوتے ہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ ایسے میں کارکن ویڈیوز بنا لیتے ہیں وہی انہیں وائرل کرتے ہیں جبکہ انہیں اس بارے میں کوئی شوق نہیں نہ ہی وہ کسی کو کہتے ہیں کہ ان کی ویڈیوز بنا کر وائرل کی جائیں۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی سوشل