پنجاب کے شہر ملتان کی زاہدہ حمید معذور افراد کے لیے کسٹمائزڈ یعنی ان کی ضرورت اور پسند کے مطابق وہیل چیئرز بناتی ہیں۔
ماسٹرز کی دو ڈگریاں حاصل کرنے والی زاہدہ خود بھی دونوں ٹانگوں سے معذور ہیں۔ وہ بتاتی ہیں کہ میٹرک تک انہوں نے بھی وہیل چیئر کا استعمال کبھی نہیں کیا تھا۔ فرسٹ ایئر میں وہیل چیئر ملنے سے پہلے انہوں نے خود کو زمین کو گھسیٹ کر ہی زندگی گزاری تھی۔
انہوں نے 2015میں اس عزم کے ساتھ کسٹمائزڈ وہیل چیئرز بنانے کا آغاز کیا کہ معذور افراد کو نقل و حرکت میں دشواری پیش نہ آئے اور ان کی معذوری کو کم سے کم تکلیف دہ بنایا جائے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وہ بتاتی ہیں: ’ہمارا عزم یہ تھا کہ ہم کسی معذور شخص کو زمین پر خود کو گھسیٹنے نہیں دیں گے۔ ہم اس کو اس کی مرضی کی وہیل چیئر فراہم کریں گے، تاکہ اس کی زندگی آزاد اور خود مختار ہو اور قابل فخر زندگی گزار سکے۔‘
جنوبی پنجاب ڈس ایبلڈ کرکٹ کوچ آصف اقبال بتاتے ہیں ان کی وہیل چیئر بھی زاہدہ کے کارخانے کی ہی بنی ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا: ’یہاں بننے والی وہیل چیئرز نہ صرف پاکستانی ڈس ایبلڈ قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی استعمال کرتے ہیں بلکہ بھارت اور دوسرے ممالک میں بھی کرکٹ کھیلنے کے لیے ان ڈیزائن کردہ وہیل چیئرز کی مانگ ہے اور وہاں بھی یہاں سے جاتی ہیں۔‘