پاکستان کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ کویت نے دس سال کے طویل عرصے بعد پاکستانی شہریوں کے لیے ویزا بحال کر دیا ہے۔
اس بات کا اعلان پاکستان وزیر داخلہ شیخ رشید جو ان دنوں کویت کے دورے پر ہیں کی کویت کے وزیر اعظم شیخ صباح خالد الحامد الصباح سے ملاقات کے بعد کیا گیا ہے۔
وزارت داخلہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کویت کے وزیراعظم سے ملاقات کے موقع پر وزیر داخلہ شیخ رشید کے ہمراہ پاکستانی سفیر بھی موجود تھے۔
اس موقع پر کویت کے وزیر اعظم شیخ صباح خالد الحامد الصباح نے کہا کہ ’پاکستان اور کویت کے درمیان تعلقات سات دہائیوں پر محیط ہیں اور دونوں ممالک کے عوام کے درمیان پیار اور اعتماد کا رشتہ ہے۔‘
بیان میں بتایا گیا ہے کہ اس موقع پر وزیر داخلہ نے کویتی وزیر اعظم کو وزیر اعظم عمران خان کا ایک خصوصی مراسلہ بھی پیش کیا۔
کویتی حکومت اس پابندی میں گاہے بگاہے نرمی کرتی رہی ہے تاہم 2011 میں پاکستانی شہریوں کے لیے روزگار کرنے کے ویزوں پر مکمل پابندی لگا دی گئی تھی۔
رواں سال کے آغاز میں پاکستان کے دورے پر آنے والے کویت کے خارجہ امور کے وزیر ڈاکٹر احمد ناصر ال محمد الصباح نے بھی ویزا بحال کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔
پاکستان کے وزارت داخلہ کے بیان کے مطابق پاکستان اور کویت کے درمیان فیملی اور بزنس ویزا فوری طور پر بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس کے علاوہ پاکستانی ورکرز کو معاہدے کے مطابق کویتی ویزا بھی جاری کرنے کا فیصلہ ہوا ہے جبکہ میڈیکل اور آئل فیلڈ میں ٹیکنیکل ویزا پر بھی کوئی پابندی نہیں ہوگی۔
بیان کے مطابق خلیجی ممالک میں رہنے والے پاکستانیوں کے لیے آن لائن ویزا کی سہولت بھی دستیاب ہوگی۔
دوسری جانب وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ تمام پاکستانی کویت کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں اور پاکستانی خاندانوں اور کاروباری طبقے کو کویتی ویزا بندش سے بے پناہ مسائل درپیش تھے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی مزدوروں کا کویت کی ترقی میں بہت اہم کردار ہے۔ ’ورکرز ویزا بحال ہونے سے پاکستانیوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔‘
بیورو آف ایمیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کی ویب سائٹ پر موجود اعداد و شمار کے مطابق سال 2010 تک ایک لاکھ 80 ہزار پاکستانی کویت میں موجود تھے، جبکہ 2011 میں ویزوں پر پابندی کے بعد محض تین ہزار لوگ اس خلیجی ملک جا سکے ہیں۔