گذشتہ ایک سال میں سب سے زیادہ تنقید جس کھلاڑی پر ہوئی ہے وہ افتخار احمد ہیں۔
جب بھی پاکستانی ٹیم ہارتی تو سب سے زیادہ گولہ باری افتخار پر ہوتی لیکن سوموار کو کراچی کنگز کے خلاف اسلام آباد یونائیٹڈ کی جیت کا سہرا کسی کے سر ہے تو وہ افتخار احمد ہیں جن کی زبردست بیٹنگ نے دفاعی چیمپئین کراچی کنگز کے ہاتھوں میں سے جیت چھین لی۔
کراچی کنگز کا پورا کیمپ 190 رنز بنا کر شاداں و فرحاں تھا کیونکہ اتنے بڑے مجموعے کا تعاقب کرنے کے لیے بلے کے ہنر کے ساتھ ہوش وحواس کی پختگی بھی چاہیے اور زیادہ تر موقعوں پر ٹیمیں جلدبازی کا شکار ہوکر ہار جاتی ہیں ۔
لیکن اسلام آباد یونائیٹڈ کے اوپنر کولن منرو پرسکون نظر آئے۔ جارحانہ انداز میں کھیلنے والے منرو، جو چند دن قبل ہی کوئٹہ گلیڈیایٹرز کے خلاف طوفانی بیٹنگ کر چکے ہیں، پیر کو بھی اسی رنگ میں نظر آئے مگر پہلے کچھ وقت لیا قدم جمائے اور بری گیند کا انتظار کیا۔
دوسرے اوپنر عثمان خواجہ اور ون ڈاؤن محمد اخلاق جلدی آؤٹ ہوگئے تھے اس لیے دو وکٹ گر جانے کے باعث افتخار احمد کے ساتھ پاورپلے میں احتیاط سے کھیلتے ہوئے 43 رنز بنائے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دس اوورز کے اختتام تک 72 رنز بنے تھے اور افتخار احمد اور منرو کریز پر موجود تھے۔ یہاں سے دونوں کا شو شروع ہوا اور دونوں بلے بازوں نے اگلے نو اوورز میں 120 رنز بنا ڈالے۔
کولن منرو تو لیگ میں چمک ہی رہے ہیں اور پیر کو بھی 88 رنز کی شاندار اننگز کھیلی جس میں 12 چوکے اور دو چھکے شامل تھے۔ انہوں نے روایتی بیٹنگ کرتے ہوئے سکور کی رفتار تیز رکھی تو دوسری طرف سے افتخار احمد بھی فلک شگاف چھکے لگاتے رہے۔
افتخار نے پی ایس ایل میں اپنی پہلی نصف سنچری بھی مکمل کی۔ انہوں نے 39 گیندوں پر 71 رنز بنائے جس میں پانچ چوکے اور پانچ چھکے شامل تھے دونوں بلے بازوں نے 150 رنز کی پارٹنر شپ کرکے تیسری وکٹ کے لیے نیا ریکارڈ قائم کردیا ہے۔
کراچی کنگز کے دیے گئے ہدف کو 19ویں اوور کے اختتام سے پہلے ہی عبور کرکے یونائیٹڈ نے کراچی کنگز کی آگے بڑھنے کی امیدیں ڈگمگا دی ہیں۔
کراچی کنگز کی طرف سے بابر اعظم نے ایک بار پھر سب سے زیادہ 81 رنز بنائے جبکہ افغانستان کے نجیب زدران نے 71 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی۔ دونوں بلے بازوں نے 117 رنز کی پارٹنر شپ بنا کر کراچی کنگز کا پہاڑ جیسا سکور بنا دیا تھا لیکن یہ جیت کے لیےکافی نہیں رہا۔
بابر اعظم نے عمدہ بیٹنگ کی لیکن پھر بھی وہ ٹیم کے کام نہ آسکے۔ اب وہ پی ایس ایل میں 1859 رنز بنا کر سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز ہوگئے ہیں لیکن کراچی کنگز کے لیے آج کی شکست کے بعد آگے بڑھنا مزید مشکل ہوگیا ہے جبکہ اسلام آباد یونائیٹڈ نے فائنل راؤنڈ کے لیے نشست محفوظ کرلی ہے۔
کراچی کی فیلڈنگ بولنگ کے ساتھ غیر معیاری رہی اور دو آسان کیچ چھوٹ گئے۔
افتخار احمد کو ان کی زبردست اننگز پر پلئیر آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔