بنگلہ دیش میں ’دنیا کی سب سے چھوٹی گائے‘ آج کل توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے، جسے دیکھنے کے لیے شہری کرونا وبا کے پابندیوں کی پروا کیے بغیر بڑی تعداد میں آ رہے ہیں۔
رانی نامی گائے کی عمر 23 ماہ اور قد 51 سینٹی میٹر (20 انچ) ہے، جبکہ اس کا وزن 28 کلوگرام ہے۔
دارالحکومت ڈھاکہ میں شکور ایگر فارم کے مینیجر حسن حوالدر نے ریکارڈ کا اندارج کرونے کے لیے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز میں دراخواست جمع کروائی ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ رانی دنیا کی سب سے چھوٹی گائے ہے۔ بی بی سی کے مطابق گینز کی ایک ٹیم اس سال فارم کا دورہ کرے گی۔
فی الحال دنیا کی سب سے چھوٹی گائے کا ریکارڈ بھارتی ریاست کیریلا میں منیکیام کے پاس ہے جو 2014 میں 61.1 سینٹی میٹر یا 24.07 انچ کی تھی۔
حسن حوالدار نے رانی کو گذشتہ ماہ ایک اور فارم سے خریدا تھا۔ انہوں نے بی بی سی کو بتایا کہ اسے دوسرے گائیوں سے دور رکھا جاتا ہے کیونکہ وہ ان سے ڈرتی ہے اور اسے چلنے میں دقت پیش آتی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
فارم چلانے والے قاضی محمد ابو سفیان نے امریکی ادارے وائس کو بتایا کہ روان ہفتے 20 ہزار سے زائد لوگ رانی کو دیکھنے آئے۔ انہیں تشویش تھی کی ہجوم سے کرونا وائرس کے پھیلنے کا خطرہ ہے۔
کرونا کیسز اور اموات میں اضافے کے باعث بنگلہ دیش نے گذشتہ پیر کو قومی لاک ڈاؤن میں ایک ہفتے کا اضافہ کیا تھا۔ بدھ (سات جولائی) کو مک میں 201 اموات ریکارڈ ہوئیں جو وبا کے شروع ہونے سے یومیہ کیسز کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
جانز ہاپکنز یونیورسٹی کی جانب سے جمع کیے گئے اعدادوشمار کے مطابق ملک میں ہلاکتوں کی تعداد 15 ہزار سے زائد ہے اور کیسز نو لاکھ 89 ہزار 219 ہیں۔
ابو سفیان نے کہا کہ رانی اسے دیکھنے آنے والوں کی اتنی بڑی تعداد سے خوش نہیں۔ انہوں نے وائس کو بتایا: ’اسے اتنے لوگوں سے ملنے کی عادت نہیں۔ وہ بس اپنی جگہ چاہتی ہے تاکہ فارم پر گھوم سکے اور گھاس کھا سکے، مگر اب اسے وہ نہیں مل رہا۔‘
فارم نے اب رانی کی دیکھ بھال کے لیے گارڈز کی خدمات حاصل کر لی ہیں۔ اس کے مالکان اسے حکومت کے حوالے کرنا چاہتے ہیں کیونکہ ان کے خیال میں حکومت اس کی بہتر دیکھ بھال کر سکے گی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مقامی جانوروں کے ڈاکٹر نے کہا کہ ہے کہ رانی ’جینیاتی اِن بریڈینگ‘ کا نتیجہ ہے اور ممکن ہے کہ اور بڑی نہ ہو۔
© The Independent