پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے جاری کیے جانے والے بیان میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے ضلع نیلم کے علاقے لیسوا میں انتخابات کے دوران امن و امان قائم رکھنے کی ڈیوٹی پر مامور 4 فوجی اہلکار ایک حادثے کا شکار ہوکر جان سے گئے ہیں جبکہ 3 اہلکار اور ایک ڈرائیور زخمی ہوئے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق یہ حادثہ لیسوا میں اس وقت پیش آیا جب جیپ پہاڑ پر ایک تنگ موڑ کاٹتے ہوئے پھلس گئی اور کھائی میں جا گری۔
زخمیوں کو قریب ہی واقع طبی مرکز میں ابتدائی طبی امداد پہنچائی گئی ہے۔
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں پولنگ کا وقت ختم ہوگیا ہے اور گنتی کا عمل شروع ہوچکا ہے۔
انڈپینڈنٹ اردو کی نامہ نگار مونا خان نے پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد گنتی کے عمل کا جائزہ لینے کے لیے ایک پولنگ سٹیشن کا دورہ کرنے کی کوشش کی تو وہاں پر پولیس نے ایسا کرنے سے روک دیا۔
مظفر آباد کے وسط کی صورتحال۔گنتی کا عمل شروع لیکن میڈیا کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔اندر کیا ہو رہا ہے کسی کو علم نہیں۔
— Mona Khan (@mona_qau) July 25, 2021
پولیس اہلکاروں نے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کارڈرز کے باوجود دروازے نہیں کھولے۔ایل اے29 میں آزاد امیدوار اور ن لیگ کے مابین کانٹے کا مقابلہ ہے pic.twitter.com/K17l41UlqV
اس سے قبل پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر نے تصدیق کی تھی کہ کوٹلی کے علاقے میں دو سیاسی جماعتوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں دو افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں یہ واقعہ قانون ساز اسمبلی کے لیے 11 ویں عام انتخابات میں پولنگ کے دوران پیش آیا ہے۔
مظفرآباد میں صحافی جلال الدین مغل کے مطابق 45 نشستوں کے لیے 708 امیدوار اور پیپلز پارٹی، تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن سمیت چھوٹی بڑی اڑھائی درجن سیاسی جماعتیں آمنے سامنے ہیں۔
نامہ نگار مونا خان کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی الیکشن سیل کے سربراہ سینیٹر تاج حیدر نے پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر کے سیکریٹری الیکشن کمیشن کو پولنگ کے عمل کے بارے میں اپنی شکایت سے تحریری طور پر آگاہ کردیا ہے۔
نامہ نگار ہزار خان بلوچ کے مطابق صوبہ بلوچستان میں پولنگ کوئٹہ، سبی، بارکھان، نصیر آباد، قلعہ سیف اللہ، مستونگ اور کیچ میں ہورہی ہے۔ جہاں کشمیری عوام 2 نشستوں ایل اے 40 جموں ون اور ایل اے 40 کشمیر ویلی ون کے لیے حق رائے دہی استعمال کیا۔
کوئٹہ میں مجموعی طورپر 1599مرد و خواتین ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ کوئٹہ میں 2 مقامات پر تین پولنگ اسٹیشن قائم تھے۔
تین لاکھ سے زیادہ رجسٹرڈ ووٹر اپنا حق رائے دہی استمعال کرکے 53 رکنی اسمبلی کے نمائندگان کا انتخاب کررہے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
قانون ساز اسمبلی کی 53 سیٹوں میں سے آٹھ مخصوص نشستیں ہیں، جن میں سے پانچ خواتین اور ایک بیرون ملک کشمیری، ایک مذہبی سکالر اور ایک ٹیکنوکریٹ کے لیے ہے۔
ملک کے دیگر شہروں میں پولنگ جاری ہے۔ لاہور پولیس کے مطابق شہر میں 25 پولنگ سٹیشنز قائم کیے گئے ہیں جہاں ایل اے 41 اور ایل اے 34 پر ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔
سی سی پی او لاہور غلام محمد ڈوگر کے مطابق شہر میں سکیورٹی کے انتظامات مکمل ہیں اور اس سلسلے میں ڈویژنل افسران کی نگرانی میں چھ ڈی ایس پیز اور 25 ایس ایچ اوز تعینات کیے گئے ہیں۔
امن و امان کی صورت حال کو برقرار رکھنے کے لیے سی سی پی او لاہور کے مطابق اے کیٹگری کے پولنگ سٹیشنز میں 40، بی میں 25 جبکہ سی کیٹگری میں 15 اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
لاہور پولیس کی جانب سے جیت کی خوشی میں ہوائی فائرنگ اور ہلڑبازی پر پابندی بھی لگا دی گئی ہے۔
انڈپینڈنٹ اردو کی نمائندہ مونا خان بھی مظفرآباد میں موجود ہیں، وہاں سے ان کا فیس بک لائیو دیکھیے۔
پولنگ شام پانچ بجے تک جاری رہی جبکہ نتائج سات بجے تک آنا شروع ہوں گے۔
یہ پیج پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں انتخابات پر انڈپینڈنٹ اردو کی کوریج سے اپ ڈیٹ کیا جاتا رہے گا۔