جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں منعقد ہونے والے اولمپکس 2021 میں شرکت کرنے والے پاکستانی کھلاڑیوں کے دستے میں شامل جوڈوکے شاہ حسین شاہ کا پہلا مقابلہ کل 29 جولائی کو ہوگا۔
پاکستان کے دو ایتھلیٹس 24 سالہ ماحور شہزاد بیڈمنٹن اور 25 سالہ تیراک حسیب طارق مردوں کی 100 میٹر فری اسٹائل ہیٹس میں شکست کے بعد ٹوکیو اولمپکس سے باہر ہوگئے ہیں۔
اگلے پاکستانی ایتھلیٹ کا مقابلہ کل ہے، جس میں مردوں کے جوڈو کے100 کلوگرام کیٹیگری مقابلے میں شاہ حسین شاہ مصر کے رمضان دریوش سے مقابلہ کریں گے۔ یہ مقابلہ پاکستانی وقت کے مطابق صبح سات بجے شروع ہوگا۔
28 سالہ شاہ حسین شاہ سیئول اولمپکس میں پاکستا ن کے لیے آخری مرتبہ 1988 میں انفرادی اولمپکس میڈل جیتنے والے باکسرحسین شاہ کے بیٹے ہیں۔
ان کے والد شاہ حسین کے میڈل جیتنے کے بعد اب تک پاکستان نے اولمپکس میں کوئی انفرادی میڈل حاصل نہیں کیا۔
شاہ حسین شاہ نے جوڈو مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے کے ساتھ ٹوکیو اولمپک 2021 کی افتتاحی تقریب میں پاکستانی پرچم کے ساتھ پاکستانی دستے کی قیادت بھی کی۔
شاہ حسین شاہ ٹوکیو اولمپک 2021 میں اپنے کیریئر کے دوسرے اولمپکس مقابلوں میں شرکت کر رہے ہیں۔ اس سے قبل وہ ریو اولمپکس میں بھی پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ انھوں نے 2014 میں گلاسگو میں ہونے والے کامن ویلتھ گیمز میں چاندی کا تمغہ جیتا تھا۔ اس کے علاوہ شاہ حسین شاہ دو مرتبہ ساؤتھ ایشین گیمز میں طلائی تمغے جیت چکے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
23 جولائی سے آٹھ اگست تک جاپان کے شہر ٹوکیو میں منعقد ہونے والے اولمپکس مقابلوں کے چھ مختلف کھیلوں کے نو ایونٹس میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے 22 رکنی دستے میں 10 ایتھلیٹس اور 12 آفیشلز شامل ہیں۔
پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے اعلامیے کے مطابق ارشد ندیم اور نجمہ پروین ایتھلیٹکس، ماحُور شہزاد بیڈمنٹن، شاہ حسین شاہ جوڈو، بسمہ خان اور حسیب طارق سوئمنگ، طلحہ طالب ویٹ لیفٹنگ میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ اسی طرح گلفام جوزف، غلام مصطفیٰ بشیر اور خلیل اختر پر مشتمل تین رکنی ٹیم شوٹنگ کے دو مقابلوں میں حصہ لے گی۔
شاہ بابا کی عرفیت سے جانے جانے والے شاہ حسین شاہ لندن میں پیدا ہوئے اور بعد میں اپنے والدین کے ساتھ ٹوکیو منتقل ہوگئے۔
ٹوکیو اولمپکس کے آغاز سے پہلے میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہ حسین شاہ نے کہا کہ وہ ٹوکیو اولمپکس میں پاکستان کے لیے میڈل جیتنے پہ پر اُمید ہیں اور اُن کی خواہش ہے کہ وہ انٹرنیشنل مقابلوں میں اپنے والد کی وراثت کو برقرار رکھیں۔
شاہ حسین شاہ نے کہا کہ ریو اولمپکس کے بعد سے انہوں نے کافی محنت کی ہے اور وہ اب ایک مختلف ایتھلیٹ ہیں۔