ایک جرمن خاتون جوڈوکا نے ٹوکیو اولمپکس میں مقابلے سے پہلے کوچ کی جانب سے انہیں شدید جھنجھوڑنے اور تھپڑ مارنے کی رسم کا دفاع کیا ہے۔
یہ معاملہ منگل کا ہے اور اس حوالے سے گردش کرنے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مقابلے سے پہلے 32 سالہ جرمن اولمپیئن مارٹینا راجدوس اپنے کوچ کلاؤڈی پوسا کے ساتھ مقابلے کے لیے آ رہی ہیں۔
میچ شروع ہونے سے قبل پوسا اپنا بیگ رکھتے ہیں اور پھر مارٹینا کو جھنجھوڑ کر گال کے دونوں جانب تھپڑ مارتے ہیں۔
یہ منظر ناظرین کے لیے دھچکے کا باعث تھے لیکن مارٹینا کو اس سے فرق نہیں پڑتا اور وہ تھپڑ کھانے کے بعد کوچ کو سر ہلاتے ہوئے میچ کھیلنے کے لیے آگے بڑھ جاتی ہیں۔
دی ٹیلی گراف کی رپورٹ میں کہا گیا کہ مارٹینا نے اپنے کوچ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے ہی اپنے کوچ سے ایسا کرنے کو کہا تھا لہٰذا براہ کرم انہیں (کوچ کو) الزام نہ دیں۔ مجھے اپنے مقابلوں سے قبل جوش میں آنے کے لیے اس کی ضرورت ہوتی ہے۔‘
بعد ازاں مارٹینا نے انسٹاگرام پر اپنے فالوورز سے لمحات شیئر کرتے ہوئے لوگوں کی جانب سے فائٹ کی بجائے تھپڑوں پر زیادہ توجہ دینے پر افسوس کا اظہار کیا۔
انہوں نے تھپڑوں کے حوالے سے اپنی پوسٹ میں از راہ مذاق کہا ’لگتا ہے زیادہ زور سے نہیں پڑے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پھر انہوں نے لکھا ’میری خواہش تھی کہ میں آج کچھ مختلف سرخیاں بناتیں۔ جیسے کہ میں پہلے کہہ چکی ہوں کہ میں اپنے مقابلے سے پہلے اس رسم کا انتخاب کرتی ہوں۔ میرے کوچ وہی کر رہے تھے جو میں نے انہیں خود کو جوش میں لانے کے لیے کہا۔‘
کچھ لوگوں نے اس پوسٹ پر کمنٹ کیا کہ وہ مقابلے سے پہلے اس رسم کو سمجھ سکتے ہیں۔ ایک صارف نے لکھا کہ ’جوڈوکاز اسے سمجھتے ہیں۔‘
کچھ لوگوں نے یہ بھی لکھا کہ انہیں مارٹینا پر ’فخر‘ ہے، جو 63 کلو گرام کی کیٹیگری کے راؤنڈ آف 32 کے اس مقابلے میں ہنگری کی زوفی آبزاس سے ہار گئیں۔
© The Independent