طویل فاصلے کی ریس کی ٹاپ امریکی ایتھلیٹ نے بتایا ہے کہ کس طرح ایک شخص کی جانب سے مبینہ طور پر تین سال تک ہراساں کیے جانے نے ان کا اولمپک خواب چھین لیا۔
31 سالہ ایملی ان فیلڈ نے بتایا کہ اس آزمائش نے ان کے ٹوکیو اولمپکس 2020 میں کوالیفائی کرنے کا موقع ضائع کیا۔
ایملی 2016 کے گیمز میں 10 ہزار میٹرز کی دوڑ میں امریکہ کی نمائندگی کر چکی ہیں۔ انہوں نے ای ایس پی این کو بتایا کہ مبینہ طور پر ہراساں کرنے والے شخص نے ان سے 2018 میں پہلی بار رابطہ کیا۔
اس شخص کا دعویٰ تھا کہ وہ یو ایس اے ٹریک اینڈ فیلڈ کے کوچ ہیں اور انہوں نے ایملی کو فیس بک میسنجر پر رابطہ کرتے ہوئے ان کے زخم کے حوالے سے مشورہ دینے کی پیشکش کی۔
یہ صاحب انہیں ایک مہینے تک میسج کرتے رہے، جس پر ایملی نے انہیں رابطہ کرنے سے منع کیا اور پھر بلاک کر دیا۔
بعد میں ایملی کو پتہ چلا کہ سر پر شدید چوٹ لگنے کے بعد ان کی شخصیت بدل گئی ہے اور وہ اپنے اہل خانہ اور دوستوں سے لاتعلق ہو چکے ہیں۔
ای ایس پی ان نے انہیں کریگ ڈونلی کے نام سے شناخت کیا ہے، جو ایملی کو انجان فون نمبر سے کالیں کرنے لگے اور انہیں ایک آنے والی شادی کے حوالے سے مبہم وائس پیغامات چھوڑنے لگے۔
پھر انہوں نے آرگین، پورٹ لینڈ میں واقع ایملی کے گھر پر پیکجز بھیجنا شروع کر دیے۔
ایملی نے ای ایس پی این کو بتایا کہ انہوں نے گھر کے لیے سکیورٹی سسٹم خریدا اور عدالتوں کے ذریعے پروٹیکٹیو احکامات کے لیے درخواستیں دیں۔
انہیں آخر کار مستقل سٹاکنگ پروٹیکٹیو آرڈر مل گیا جو پولیس نے اکتوبر 2018 میں ڈونلی کو بھجوا دیا۔
اس کے بعد ڈونلی نے انہیں ایک سال سے زائد عرصے تک رابطہ نہیں کیا لیکن فروری 2020 میں جب ایملی بوسٹن میں ایک ریس کی تیاری کر رہی تھیں انہوں نے ایملی کے بارے میں سوشل میڈیا پوسٹس کرنا شروع کر دیں۔
یہ پتہ چلنے پر ایملی کو شدید دھچکہ پہنچا لیکن انہوں نے پھر بھی پانچ ہزار میٹر کی ریس میں حصہ لیتے ہوئے اپنی بہترین پرفارمنس دکھائی۔ یہ ریس انہیں اولمپکس کے لیے کوالیفائی کروا سکتی تھی۔
پھر جون میں ڈونلی نے مبینہ طور پر ایک اور سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا کہ وہ ایملی کو قتل کرنے پورٹ لینڈ آ رہے ہیں۔ انہوں نے ایملی کے گھر کے قریب ایک کمرہ کرائے پر بھی حاصل کیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس پر ایملی اور ان کے منگیتر جارجیا منتقل ہو گئے۔ تاہم ایملی کو پتہ چلا کہ وہ اپنی ٹریننگ پر توجہ نہیں دے پا رہیں اور انہوں نے خود کو گھر پر محدود کر لیا۔
انہوں نے ایس ایس پی این کو بتایا ’ میں نے ایک اچھا رنر بننے کے لیے بہت محنت کی تھی، لیکن ایک لمحے میں مجھے ایسا لگا جیسے مجھ سے سب کچھ لے لیا گیا۔‘
آخر کار ڈونلی جون میں سائبر سٹاکنگ اور پروٹیکٹیو آرڈر کی خلاف ورزی پر ریاست تنیسی سے گرفتار ہو گئے۔
اس تجربے نے انہیں مکمل طور پر بدل دیا۔ وہ اب اپنے گھر پر میلز وصول نہیں کرتیں اور نہ ہی سوشل میڈیا پر اپنی تصویریں پوسٹ کرتی ہیں۔
تاہم وہ امید کر رہی ہیں کہ وہ اس تجربے کو پس پشت ڈال کر پیرس گیمز 2024 میں کوالی فائی کرنے پر توجہ دیں گی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ امید کرتی ہیں کہ جیل میں جانے کے بجائے ڈونلی کے ذہنی مسائل کا علاج کیا جائے گا۔ ’مجھے ان کے بارے میں بعض اوقات بہت برا لگتا ہے۔‘
© The Independent