امریکی ادارے ’فیڈرل ٹریڈ کمیشن‘ (ایف ٹی سی) نے فیس بک کے خلاف اپنی شکایت دوبارہ دائر کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ کمپنی کو توڑ کر اس کے ملکیتی پلیٹ فارمز انسٹاگرام اور وٹس ایپ کو فروخت کرنے پر مجبور کیا جائے۔
نظر ثانی شدہ شکایت میں یہ بھی دلیل دی گئی ہے کہ فیس بک کی امریکہ میں سوشل نیٹ ورکنگ پر اجارہ داری ہے اور یہ کہ فیس بک نے دوسری کمپنیوں کے لیے مقابلہ کرنا مشکل بنا دیا ہے۔
شکایت کی جزوی طور پر تدوین کی گئی ہے اور ایف ٹی سی کی فائلنگ میں کہا گیا ہے کہ اسے 10 دن کے لیے سیل کر دیا جائے۔
فیس بک کے خلاف یہ نیا کیس اس پلیٹ فارم کے بڑھتے ہوئے حجم اور طاقت کے حوالے سے جاری جانچ پڑتال کے دوران سامنے آیا ہے اور جس میں یہ دیکھا گیا کہ کس طرح اس نے اپنی ہر اس حریف کمپنی کو خریدا ہے جو ترقی کرتے ہوئے آگے بڑھ رہی تھی۔
اس کیس میں مارک زکربرگ کی جانب سے 2008 میں بھیجی گئی ایک ای میل کا حوالہ دیا گیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ’مقابلہ کرنے سے بہتر ہے کہ (اپنی حریف کمپنی کو)خرید لیا جائے۔‘
ایف ٹی سی کے وکلا کا کہنا ہے کہ فیس بک نے اس حکمت عملی کے مطابق ہی کام کیا ہے اور اپنی حریف کا سراغ لگایا اور انہیں اس وقت خریدا جب وہ اس قدر مشہور ہو گئی تھیں کہ وہ فیس بک کے لیے خطرہ بن سکتی تھیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان خریدی گئی حریف کمپنیوں میں انسٹاگرام اور وٹس ایپ شامل ہیں اور آج یہ دونوں پلیٹ فارمز فیس بک کمپنی کا ایک بڑا حصہ ہیں۔
مارک زکربرگ ’استعمال میں آسانی‘ کے نام پر ان تینوں ایپس کو مربوط کرنے کے لیے سرگرم رہے ہیں حالانکہ ناقدین نے نشاندہی کی ہے کہ اس طرح کی تکنیکی پیش رفت ریگولیٹرز کے لیے تین ایپس کو توڑنا مشکل بنا دے گی۔
مقدمے میں فیس بک پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نے امریکہ میں ’پرسنل سوشل نیٹ ورکنگ سروسز‘ پر اپنی اجارہ داری قائم کر رکھی ہے کیونکہ کمپنی فیس بک اور انسٹاگرام دونوں کو ہی کنٹرول کرتی ہے۔ اس میں نوٹ کیا گیا ہے کہ اس کا قریب ترین مدمقابل سنیپ چیٹ ہے لیکن اس کے فیس بک سوشل نیٹ ورکنگ ایپس میں سے کسی کے بھی مقابلے میں بہت کم صارفین ہیں۔
مقدمے میں فیس بک پر یہ بھی الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ اس طریقے سے کام جاری رکھے ہوئے ہے جس میں کمپنی اپنی ذاتی سوشل نیٹ ورکنگ کی اجارہ داری قائم کرنے کے لیے ان کے ارد گرد ایک ’حفاظتی خندق‘ کے طور پر خریدی گئی کمپنیوں کو استعمال کرتی ہے۔
ایف ٹی سی کا کہنا ہے کہ اگر اسے بند نہیں کیا گیا تو یہ کمپنیوں کو خریدنا یا ’گھٹنے ٹیکنے‘ پر مجبور کرنا جاری رکھے گی۔
شکایت کے اختتام میں یہ کہا گیا ہے کہ فیس بک سے مطالبہ کیا جائے کہ وہ انسٹاگرام اور وٹس ایپ اور ممکنہ طور پر دیگر پلیٹ فارمز کو فروخت کرے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ مناسب طریقے سے مقابلہ کرنے کے قابل بن سکیں۔ مزید یہ کہ فیس بک پر مستقبل میں اسی طرح کی خریداری کرنے پر پابندی عائد کی جائے اور ایسے قوانین بنائے جائیں جس سے کمپنی کو اسی طرح کے سودے کرتے وقت منظوری لینے پر مجبور کیا سکے۔
© The Independent