سعودی عرب کے ایک اعلی عہدے دار نے پیر کو کہا ہے کہ حکومت جلد ہی گرین بانڈز جاری کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس اقدام کا مقصد تیل پیدا کرنے والے ملک کی حیثیت سے ماحول، سماج اور گورننس کے مسائل سے نمٹنا ہے تاکہ سرمائے کی بنیاد کو وسیع کرنے سمیت سبز معیشت کی طرف منتقلی کے لیے سرمایہ فراہم کیا جا سکے۔
ریاض میں سرمایہ کاری پر کانفرنس سے خطاب میں سعودی وزارت خزانہ کے نیشنل ڈیٹ مینیجمنٹ سنٹر کے قائم مقام چیف ایگزیکٹو ہانی المدینی نے کہا کہ حکومت روائتی اسلامی بانڈز کے علاوہ ایسے سرمائے پر بھی غور کرے گی جسے برآمدی کریڈٹ ایجنسیوں کی معاونت حاصل ہو۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
عالمی سطح پر سرمایہ کاروں کی ماحول، معاشرے اور گورننس کے خطرات کے بارے میں بڑھتی ہوئی آگاہی کے پیش نظر خلیج میں ماحول، معاشرے اور گورننس کے کے شعبوں میں منصوبوں اور معاہدوں میں تیزی آئی ہے۔ پائیدار فنانسنگ فریم ورک پر مشاورت کے لیے سعودی عرب نے حال ہی میں بینکوں کی خدمات حاصل کی ہیں اور خود مختار فنڈ، پبلک انوسٹمنٹ فنڈ نے کا کہنا ہے کہ وہ جلد ہی سبز قرضے کے اپنے پہلے معاہدے کے اعلان کر ارادہ رکھتا ہے۔
کانفرنس سے خطاب میں سعودی عرب کے کیپیٹل مارکیٹس اتھارٹی کے چیئرمین محمد القویز نے توقع ظاہر کی قرضوں کی مقامی مارکیٹ کے فروغ اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی زیادہ شرکت کی بدولت ملک میں گرین فنانسنگ میں کے معاہدوں میں اضافہ ہو گا۔