پاکستان کے میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں داخلے کے خواہشمند نوجوانوں کا آن لائن انٹری ٹیسٹ کے طریقہ کار اور اس میں مبینہ دقتوں کے خلاف پیر کو بھی اسلام آباد کے ڈی چوک میں دھرنا جاری رہا۔
ملک کے مختلف حصوں سے آئے ہوئے نوجوان وفاقی دارالحکومت کے ریڈ زون میں گذشتہ دو روز سے براجمان ہیں اور ان کے مطالبات میں انٹری ٹیسٹ کا آن لائن کے بجائے سارے ملک میں ایک دن اور فیس ٹو فیس انعقاد شامل ہے۔
ان طالب علموں نے جمعرات کو اسلام آباد میں ہی پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی) کی عمارت کے باہر مظاہرہ کیا تھا جس کے بعد وہ ڈی چوک منتقل ہو گئے تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ملک بھر کی میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں داخلے کے لیے انٹری ٹیسٹ کا انعقاد کیا جاتا ہے جو آن لائن ہوتا ہے اور ملک کے مختلف حصوں، اوقات اور دنوں کے دوران منعقد کیا جاتا ہے۔
مظاہرہ کرنے والے نوجوانوں کے خیال میں آن لائن ٹیسٹ کی صورت میں ان کے لیے بہت زیادہ دقتیں ہیں جبکہ اس صورت میں انہوں نے بعض اہلکاروں پر کرپشن کے الزامات بھی لگائے ہیں۔
پشاور سے آئے ہوئے ایک نوجوان محمد عمر نے کہا کہ ’بھارت میں 18 لاکھ طالب علموں کا انٹری ٹیسٹ ایک ہی دن میں لیا گیا اور وہ فیس ٹو فیس ٹیسٹ تھا۔‘
’تو پی ایم سی ایسا ٹیسٹ پاکستان میں کیوں نہیں منعقد کراسکتی جس سے طالب علم اور ان کے والدین بھی مطمئن ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ وہ وزیر اعظم عمران خان اس معاملے کی نگرانی کریں کیونکہ سینکڑوں طالب علموں کا مستقبل داؤ پر لگا ہوا ہے۔