پاکستانی وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے سلیمان شہباز کی منی لانڈرنگ سے متعلق مقدمے میں بریت کی خبر غلط ہے اور نہ ہی پاکستان کے قومی احتساب بیورو کے کہنے پر کوئی کارروائی کی گئی تھی۔
ٹویٹر پر جاری کیے جانے والے اپنے سلسلہ وار ٹویٹس میں ان کا کہنا ہے کہ ’حال ہی میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے کے فنڈز کی تحقیقات نہیں کریں گی اور انہوں نے منجمد فنڈز عدالت کے ذریعے جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘
The news about alleged ‘acquittal’ of Shabaz Sharif or his son Suleiman Shabaz run by one news channel is incorrect and misreporting.
— Mirza Shahzad Akbar (@ShazadAkbar) September 27, 2021
The investigation by the NCA against Suleiman Shabaz and some of his family members was not initiated at the request of ARU or NAB.1/4
شہزاد اکبر کے مطابق شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز پاکستان سے مفرورہیں اور لاہور کی احتساب عدالت کو مطلوب ہیں۔
نیشنل کرائم ایجنسی کی رپورٹ کے بعد شہباز شریف اور سلیمان شہباز کے منجمد بینک اکاؤنٹس بحال کر دیے گئے ہیں۔
مسلم لیگ ن کا موقف
شہباز شریف نے کچھ دیر قبل برطانیہ میں اپنے اکاؤنٹس بحال کیے جانے کے بعد ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں۔ برطانوی عدالت کا آج کا فیصلہ نہ صرف میری، نواز شریف بلکہ پاکستان کی بھی بریت ہے۔ یقینا سچ میں جھوٹ، من گھڑت کہانیوں اور کردار کشی سے زیادہ طاقت ہے۔‘
I bow my head before Allah in all humility & with feelings of profound gratitude. Today's decision by UK court is not just my or Nawaz Sharif's vindication but that of Pakistan too. Certainly truth has greater power than all the lies, fabricated stories & character assassination!
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) September 27, 2021
یہ معاملہ کیا ہے؟
پیر کی دوپہر پاکستان کے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز نے ایک خبر نشر کی تھی جس میں دعوی کیا گیا تھا کہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے مقامی عدالت میں ایک رپورٹ جمع کرائی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے سلیمان شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ سے متعلق کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس کے بعد شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے کے منجمد کیے جانے والے اکاؤنٹس بحال کردیے گئے ہیں۔
وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ نیشنل کرائم ایجنسی کی ان تحقیقات شروع کرانے میں پاکستانی حکومت کا کوئی ہاتھ نہیں ہے البتہ پاکستانی حکومت نے ایجنسی کی مدد ضرور کی تھی جو کہ ان سے مانگی گئی تھی۔
البتہ نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ اور نامہ نگار کی جانب سے دکھائے جانے والی دستاویز سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس معاملے میں پاکستانی حکومت کی مرضی شامل تھی۔
واضح رہے کہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے 21 ماہ تک 20 سال کے عرصہ پر محیط عالمی تحقیقات کی ہیں۔