سندھ حکومت نے معروف پاکستانی مزاحیہ فنکار عمر شریف کی خواہش کے مطابق ان کی تدفین کراچی میں عبداللہ شاہ غازی قبرستان میں کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
ایڈمنسٹریٹر کراچی اور سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب اور وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی گذشتہ روز عمر شریف کی وفات کے بعد ان کی رہائش گاہ پہنچے اور مرحوم کے صاحبزادے اور عزیز و اقارب سے ملاقات کی۔
اس کے بعد مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ عمر شریف کی خواہش کے مطابق ان کی تدفین کے انتظامات عبداللہ شاہ غازی قبرستان میں کیے جارہے ہیں۔
صوبائی وزیر سعید غنی نے ایک ٹویٹ میں کہا: ’مرحوم عمر شریف کی خواہش کے مطابق ان کی تدفین حضرت عبداللہ شاہ غازی قبرستان میں کرنے کے انتظامات سندھ حکومت کر رہی ہے۔‘
مرحوم عمر شریف کی خواہش کے مطابق انکی تدفین حضرت عبداللہ شاہ غازی قبرستان میں کرنے کے انتظامات سندھ حکومت کررہی ہے۔
— Senator Saeed Ghani (@SaeedGhani1) October 2, 2021
سندھ حکومت کی ہدایت پر محکمہ اوقاف نے عمر شریف کی قبر کے لیے قائد اعظم محمد علی جناح کی چھوٹی بہن شیریں جناح کی قبر کے برابر جگہ کا انتخاب کیا ہے، جس کے نزدیک جہاں مزار کے اندر بہنے والا چشمہ بھی ہے۔
عمر شریف بطور ایک عقیدت مند 2007 سے 2011 تک عبداللہ شاہ غازی کے سالانہ عرس کی تقریبات میں میزبان کے فرائض انجام بھی دیتے رہے ہیں۔
دوسری جانب جرمنی میں پاکستان کے قونصل خانے کے بیان کے مطابق قونصل جنرل فرینک فرٹ زاہد حسین نے کہا ہے کہ عمر شریف کی میت پیر کے بعد پاکستان روانہ کی جا سکے گی۔
انہوں نے کہا کہ نیورمبرگ ساؤتھ ہسپتال نے عمر شریف کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ تو جاری کردیا ہے مگر ہفتہ اور اتوار کو سرکاری چھٹی کی وجہ سے مقامی حکومت کے دفاتر بند ہونے کی وجہ سے سرکاری سرٹیفکیٹ پیر کو جاری ہوگا جس کے بعد ان کی میت پاکستان بھیجی جائے گی۔
جرمن قوانین کے مطابق سرکاری ڈیتھ سرٹیفکیٹ کے بغیر میت منتقل نہیں کی جا سکتی۔
جرمنی میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر محمد فیصل نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ جرمنی میں پاکستان کے قونصل جرنل عمر شریف کے اہل خانہ سے مسلسل رابطے میں ہیں اور ان کی میت منتقل کرنے کے لیے ہر ممکن مدد کی ہدایت دی گئی ہے۔
CG Pakistan Frankfurt & @PakinGermany_ are in constant contact with accompanying family of late Mr. Shariff. @SMQureshiPTI has instructed all possible help & assistance for repatriation of deceased. We will update as situation unfolds @ForeignOfficePk @GermanyinPAK @ImranKhanPTI
— Dr Mohammad Faisal (@DrMFaisal) October 2, 2021
تاہم عبداللہ شاہ غازی کے مزار پر مقرر محکمہ اوقاف کے انچارج نسیم خان نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ کو عبداللہ شاہ غازی کی مزار کے احاطے میں عمر شریف کو دفنانے کے لیے تاحال کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی ہے۔
محکمہ اوقاف کے ایک افسر پنھل خان نے بتایا کہ عبداللہ شاہ غازی کے مزار کے احاطے میں قائد اعظم محمد علی جناح کی چھوٹی بہن شیریں جناح کی قبر سمیت 150 کی قریب قبریں ہیں۔
’اگر سندھ حکومت نے اجازت دے دی ہے تو یقیناً عمر شریف کی تدفین مزار کے احاطے میں ہی ہوگی، مگر آج اتوار کے باعث تدفین کے لیے کوئی درخواست نہیں ملی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ویسے بھی ان کی میت جرمنی سے آنے میں ایک دو دن لگیں گے۔
کراچی کے علاقے کلفٹن میں واقع عبداللہ شاہ غازی کے مزار پر مقرر محکمہ اوقاف کے سابق انچارج احمد اُنڑ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ مزار کے احاطے میں چند قبریں ہیں جبکہ محکمہ اوقاف کسی بھی شہری کی وہاں تدفین کی اجازت دے سکتا ہے۔
مزار میں قبر کی سرکاری فیس پانچ لاکھ روپے ہے۔ عارضہ قلب سمیت مختلف امراض میں مبتلا عمر شریف گذشتہ ماہ سے کراچی کے ایک نجی ہسپتال میں داخل تھے۔
بیماری کے دوران ان کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں وہ انتہائی کمزور نظر آرہے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس کے بعد صارفین نے حکومت سے عمر شریف کا علاج سرکاری خرچے پر کروانے کا مطالبہ کیا تھا۔
سندھ حکومت نے عمر شریف کے امریکہ میں علاج اور ایئر ایمبولینس کے لیے چار کروڑ روپے کی رقم جاری کرنے کا اعلان کیا تھا۔
یہ رقم طبی یا دیگر ہنگامی حالات میں مدد کرنے والی امریکی کمپنی آن کال انٹرنیشنل کو جاری کی گئی۔
28 ستمبر کو وہ جرمن کمپنی کی ایئر ایمبولینس کے ذریعے کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے علاج کی غرض سے امریکہ کے لیے روانہ ہوئے۔
ایئر ایمبولینس کو ری فیولنگ کے لیے جرمنی کے شہر نیورمبرگ میں رکنا تھا، جہاں پہچنے کے بعد عمر شریف کی طبیعت خراب ہونے پر انہیں نیورمبرگ کی ہسپتال میں داخل کرایا گیا اور وہ دو اکتوبر کو انتقال کرگئے۔