نورین ویرڈ برگ اور ان کے شوہر مائیکل نے 23 ستمبر کو کریٹر آف ڈائمنڈس سٹیٹ پارک کے دورے کے دوران ٹکٹ سے زیادہ قیمت حاصل کر لی۔
سپوتنک انٹرنیشنل کے مطابق پائیک کاؤنٹی، آرکنساس سٹیٹ پارک کی سیر کے دوران، وریڈ برگ نے پیکار سمجھنے والے ایک پتھر سے ٹھوکر کھائی لیکن جب اٹھایا تو دلچسپ پایا۔
تاہم، پارک سپرنٹنڈنٹ کالیب ہاویل کے قریب سے معائنہ کرنے سے پتہ چلا کہ یہ پتھر - جس کا حجم ’جیلی بین کے سائز، شکل ناشپاتی کی اور رنگ لیمونیڈ تھا‘ - دراصل ایک زرد ہیرا تھا جس کا وزن 4.38 قیراط تھا۔
ریٹائر ہونے کے بعد سے، نورین اور اس کے شوہر مائیکل نے اپنے تفریحی وقت کا زیادہ حصہ سفر اور امریکہ کے قومی پارکوں کا دورہ کرنے میں گزارا ہے۔
نورین ویرڈ برگ نے بتایا کہ ’میں نہیں جانتی تھی کہ یہ ایک ہیرا تھا، لیکن یہ صاف اور چمک دار تھا، لہذا میں نے اسے اٹھا لیا۔‘
صرف اس سال ، کم از کم 258 ہیرے آرکنساس کے کریٹر آف ڈائمنڈس سٹیٹ پارک کے سرپرستوں کو ملے ہیں۔ پتھروں کا مشترکہ وزن مجموعی طور پر 46 قیراط سے زیادہ ہے۔
پارک کی پالیسی کے مطابق سیر کے لیے آنے والوں کو اجازت ہے کہ جو کچھ انہیں ملتا ہے وہ رکھ سکتے ہیں۔ پارک 1906 سے ایسی دریافتوں کا ریکارڈ رکھ رہا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
مائیکل نے اس پیلے ہیرے کے بارے میں بتایا کہ ’جب میں نے پہلی بار اس ہیرے کو خوردبین کے نیچے دیکھا، تو میں نے سوچا، واہ، کتنی خوبصورت شکل اور رنگ ہے۔‘
نورین نے پتھر اپنے شوہر کو دیا ، جو اسے پارک کے ڈائمنڈ ڈسکوری سینٹر میں شناخت کے لیے لائے تھے۔ پتھر کا معائنہ کرنے کے بعد ، پارک کے عملے نے مائیکل کو مطلع کیا کہ ان کے پاس ایک بہت بڑا زرد ہیرا ہے۔
نورین ویرڈ برگ کی دریافت اس سال رجسٹر ہونے والا سب سے بڑا ہیرا ہے۔ اس سے قبل ستمبر 2020 میں آرکنساس کے رہائشی کیون کنارڈ کے ہاتھ 9.07 قیراط کا ہیرا لگا تھا۔
کنارڈ کی نو قیراط کی دریافت پارک کی تاریخ میں رجسٹرڈ دوسرا بڑا ہیرا تھا۔
اس جگہ پر کل 75000 ہیرے دریافت ہوئے ہیں۔ آرکنساس کی سرکاری ویب سائٹ کے مطابق ان میں سے کم از کم 33000 ہیروں کو سیاحوں نے دریافت کیا تھا۔