چینی پروپیگنڈہ فلم ’دی بیٹل ایٹ لیک شینگجن‘ نے باکس آفس پر 633 ملین ڈالرز کما لیے ہیں جس کے بعد یہ مارویلز کی شینگ چی سے زیادہ کامیاب ہو چکی ہے جس کی بین الاقوامی سطح پر کمائی 402 ملین ڈالرز تھی۔
چینی فلم نے باکس آفس پر ڈینیل کریگ کی آخری بونڈ فلم ’نو ٹائم ٹو ڈائی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
چینی فلم کوریا کی جنگ کے دوران چوزن ریزروائر کے محاز کی منظر کشی کرتی ہے اور اس وقت چین کی سب سے زیادہ منافع بخش فلم بننے والی ہے۔
رواں برس کی اس سے زیادہ منافع بخش صرف ایک ہی فلم ہے جو چینی کامیڈی ڈرامہ ’ہائے موم‘ ہے جس کی باکس آفس کی کمائی 822 ملین ڈالرز ہے، فاسٹ اینڈ فیوریس نائن کی کمائی 717 ملین ڈالرز ہے اور ڈٹیکٹیو چائنا ٹاؤن تھری 686 ملین ڈالرز کا بزنس کر چکی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس فلم کی کامیابی چینی فلمی صنعت کے لیے اچھی خبر ہے جو کرونا کی وبا سے بری طرح متاثر ہو گئی تھی۔
رواں سال کے آغاز میں چینی حکام نے ملک کے سینیما گھروں کو باکس آفس کی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے حکمراں جماعت کمیونسٹ پارٹی سے متعلق مثبت تاثر قائم کرنے کی تاکید کی تھی۔
یہ عمل بیجنگ کی اس مہم کا حصہ ہے جس کا مقصد نوجوانوں میں کمیونسٹ پارٹی اور سوشلزم کے بارے میں ’جذبات کو ابھارنا‘ ہے جیسا کہ ان کے والدین نے ایسی ہی پروپیگنڈہ فلمز دیکھ کر کیا۔
© The Independent